اسلام آباد (سی این پی)ایل پی جی گیس سوئی سدرن کا من پسند اور جعلی کمپنیوں کو دبئی میں ٹینڈر جاری کر کے ایرانی گیس کمپنی کیساتھ جعلی کاغذات لگا کر پاکستان کو مہنگے داموں ایل پی جی فروخت کرنے کاانکشاف ہوا ہے جس سے حکومت اور خزانے کو کروڑوں ڈالر کی مد میں نقصان ہوا ہے ۔پاکستانی حساس ادارے نے اس انکشاف کے بعد وزارت پٹرولیم سے رپورٹ طلب کرنے کیساتھ ساتھ کاغذات بھی مانگ لیے۔تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن حکام نے امارات سے ایل پی جی گیس منگوائی تھی لیکن اندر بیٹھے مافیا نے ساز باز کرکے اور جھوٹے و جعلی کاغذات تیار کر کے گیس ایران سے منگوالی اور حکومتی حکام کو خبرتک نہیں ہوئی جس سے خزانے کو بھی کروڑوں ڈالر کی مد میں نقصان ہوا ہے ۔ ایل پی جی گیس سوئی سدرن گیس کمپنی نے من پسند اور جعلی کمپنیوں کو دبئی میں ٹینڈر جاری کئے جو کہ ایرانی گیس کے ساتھ مبینہ طور پر جعلی کاغذات لگا کر پاکستان کو مہنگے داموں فروخت کرنے کا انکشاف۔
حکومت کو کروڑوں ڈالر کا نقصان۔ ایف آئی اے نےوزارت پٹرولیم سےرپورٹ مانگ لی تحقیقات کا آغاز ہوگیا،سوئی سدرن گیس کمپنی کی ذیلی کمیٹی ایس ایس ایل ، ایل پی جی ،سوئی سدرن گیس کمپنی میں وسیع پیمانےپر کرپشن اور فراڈ کے ہوشربا انکشافات ایس ایس ایل ، ایل پی جی ،سوئی سدرن گیس کمپنی کے چند افسران بغیر کسی ٹینڈر کے اپنی ہی پسندیدہ اور جعلی کمپنیوں کو دبئی میں ٹینڈر جاری کئے جو کہ ایرانی گیس کے ساتھ مبینہ طور پر جعلی کاغذات لگا کر پاکستان کو مہنگے داموں فروخت کرتےاور کروڑوں ڈالر ماہانہ کے حساب سے حکومت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ذرائع کے مطابق نہ صرف ایل پی جی لوکل مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کی جاتی بلکہ اس کی آڑ میں وسیع پیمانے پر منی لانڈرنگ بھی کی جاتی ہے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران نہ صرف گیس کی خریداری میں من پسند کمپنیوں کو ٹینڈر جاری کرتے ہیں بلکہ باہر وہی ایل پی جی پاکستان میں اپنے من پسند کمپنیوں کو فروخت کر کے قومی خزانے کو بہت نقصان پہنچا رہے ہیں سوئی سدرن گیس جو کہ ایک منافع بخش ادار ہ تھا جس میں نقصان ہونے کی کوئی گنجائش نہیں تھی اب صارفین کو مہنگے داموں گیس فروخت کر رہے ہیں اور غریب صارف ان حالات میں گیس کا بل ادا کرنے سے بھی قاصر ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس نے اپنی فنانشل رپورٹ جاری کی ہے کہ 9 ارب روپے سے زائد کا نقصان بتایا گیا ہے اب حکومت سے ان نقصان کو پورا کرنے کیلئے ڈیمانڈ کی جار ہی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے میں ہونے والی تحقیقات میں انتہائی اہم انکشافات کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے دو افسران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دو اہم افسران کو معطل کر دیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی میں 98000MTگیس امپورٹ کی ہے جس میں اب تک حکومت کو تقریباََ7840000ڈالر جو کہ پاکستانی 19.2 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی عامر محمود سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہم نے ایسا کوئی فراڈ نہیں کیا یہ ہمارے خلاف سازش کی جار ہی ہےسابق وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک کے کہنے پرایل پی جی بیرون ملک سے منگوائی گئی تھی ہم نے کوئی جعلی ٹینڈر نہیں دیا بلکہ بیرون ملک سے منگوانے کیلئے ایل سی کھولی جاتی ہے تب منگوائی جا سکتی ہے ہمارے خلاف جو تحقیقات ہو رہی ہیں ہم ایف آئی اے میں پیش ہونگےاور اپنا موقف پیش کریں گے