اسلام آباد(سی این پی)سابق وزیراعظم ازاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا الیکشن کا ہونا بڑی بات ہے۔ عوام میں الیکشن کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال تھی ان خیالات کا اظہار منگل کے روز صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام میں الیکشن کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال تھی کیونکہ کے پی کے اور پنجاب میں نگران حکومت ایک سال سے زیادہ عرصہ چلی جو کہ جو کہ ائین پاکستان کے ساتھ کھلا مذاق تھا۔
انہوں نے کہا 1956 کا ائین ایسا تھا جو کہ مشرقی اور مغربی پاکستان کے درمیان اسطراب بڑھا رہا تھا۔ 1962 کا ائین مرکزی اور صدارتی نوعیت کا تھا جبکہ 73 کا ائین واحد متفقہ ائین تھا جس میں ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز متفق تھے جو کہ پانچ سال بھی نہ چلا۔
انہوں نے کہا پچھلے سال سینٹ کے الیکشن میں حصہ لیا تاکہ ازاد کشمیر بھی ایوان بالا کا حصہ بنے۔ انہوں نے کہا احتساب بیورو ریفرنس کا کیس کے بارے میں کہا کہ ایک افیسر کے پاس ڈیلنگ کی ڈیڑھ سو سے قریب ویڈیوز ہیں۔ ہماری حکومت نے 15 ارب کی سبسڈی دی اور ایک روپیہ اٹا مہنگا نہیں کیا جبکہ تین کروڑ اپنے اکاؤنٹ سے عباس انسٹیٹیوٹ کو دیے تاکہ لوگوں کا علاج معالجہ ٹھیک طرح سے کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میرا موقف پر کسی قسم کا رد عمل نہیں دیا ان کی حکومت میں ایڈمنسٹریٹو کمزوریاں تھیں کسی کو غیر فعال یا ناہل کرنا غلط بات ہے جبکہ اس کو دوبارہ واپس حکومت میں لانا ہو۔
انہوں نے کہا صحافت اور قلم کا درست اور ٹھیک استعمال ہی اصل صحافتی اوصاف کی پہچان ہے یہ عوام کی انکھ کان اور زبان ہیں انے والے حالات سے باخبر کرنا پیش قدمی کرنا اور ان سے متعلق پالیسیاں بنانا ہی اصل صاحبتی اوصاف کی پہچان ہے اور ملک اور قوم کی ترقی کی راہ پر گامزن کرتے ہیں
سابق وزیراعظم ازاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے بعد ا نماز مغرب ادا کی گئی سابق وزیراعظم نے نماز مغرب کی امامت خود کی تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم ازاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے استقام پاکستان پارٹی کے مرکزی دفتر اسلام اباد ایف ایٹ میں صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا گیا افطار ڈنر کے بعد انہوں نے نماز مغرب ادا کی نماز مغرب کی امامت انہوں نے خود کی افطار ڈنر میں انے والے صحافیوں اور دیگر سیاسی شخصیات نے سردار تنویر الیاس کی امامت میں نماز مغرب ادا کی