لاہور(سیاسی رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نام کا دنیا میں کوئی خطہ نہیں ہے لیکن اس کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، ہم نے قائد اعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں۔
لاہور میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کانفرنس میں شریک فلسطینی راہنماوں سے عربی زبان میں یکجتہی کا اظہار کیا اور کہا کہ کبھی کہتے ہیں کہ اسرائیل کوتسلیم کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ خطہ اسرائیل کا نام تاریخ میں نہیں ملتا، یہودیوں کو ایک سازش کے تحت برطانیہ کی سرپرستی میں آباد کیا گیا، پاکستان نہیں بنا تھا کہ اسرائیل کے قیام کی قرارداد منظور ہوئی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے قائد اعظم کے اسرائیل مخالف نظریہ کو بھی نہیں سمجھا، ہم نے نظریہ پاکستان سے بھی بے وفائی کی، حیرت اس بات پر ہے جس کا حدود اربعہ ہی نہیں اسے تسلیم کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تک اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کیا گیا، اقوام متحدہ اسرائیل کو دفاع کا جواز فراہم کرتا ہے، مسلم دنیا کیوں ہچکچا رہی ہے گولان کی پہاڑیاں ان کے قبضے میں ہیں۔