بیرون ممالک چھپائے اثاثوں کو قانونی حیثیت مل گئی،اہم حکومتی شخصیات کو فائدہ پہنچائے جانے کا انکشاف

ااسلام آباد ( نیوز رپورٹر)و فاقی حکومت نے بیرون ممالک چھپائے اثاثوں کو قانونی حیثیت دینے کی اجازت دے دی گئی دبئی لیکس میں شامل اہم حکومتی شخصیات کو خفیہ طور پر فائدہ پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق و فاقی حکومت نے فنانس بل کے ذریعے خاموشی سے ایمنسٹی سکیم جاری کی ہے ۔گوشواروں میں بیرونی اثاثوں کی مالیت نہ ظاہر کرنے پر ٹیکس حکام خود تخمینہ لگائیں گے۔فنانس بل میں ایمنسٹی کا نام دیے بغیر کالا دھن ظاہر کرنے کی نئی ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی ہے ۔غیر اعلانیہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت پاکستان سے باہر اپنے اثاثے اور رقوم ڈکلیئر کرنے کی اجازت ہوگی،بیرون ملک اثاثے اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر کرکے انہیں قانونی قراردلوایا جا سکے گا۔بیرون ملک اثاثوں پر معمول کا ٹیکس دے کر قانونی حیثیت اختیار کروانے کی سہولت ہو گی۔

بیرون ملک کالا دھن رکھنے والوں سے متعلق دبئی لیکس میں تفصیلات پہلے ہی سامنے آچکی ہیں لیکس کے مطابق پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالر کے اثاثے سے صرف دبئی میں موجود ہیں،۔یورپ یا دنیا کے دوسرے ممالک میں موجود اثاثوں کا کوئی تخمینہ موجود نہیںانکم ٹیکس کے قانون میں ایک نئی ترمیم شامل کر دی گئی

جس کے مطابق کوئی فرد، اس کی بیوی بچوں کے نام غیر ملکی اثاثے موجود ہیں تو وہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہرکر دے تو اس سےسیکشن111 کے تحت آمدن کا ذریعہ پوچھا جائے گا ، اگر انکم کے ذریعے کو قانونی ثابت نہ کیا جا سکا تو ایف بی ار اپنے طور پرتخینہ لگا کر پینلٹی طے کرے گا، پینلٹی قومی خزانے میں جمع کرا کے اثاثے اپنے آئندہ سال کی ریٹرن میں قانوی ملکیت کے طور پر ظاہر کرنے کی اجازت ہو گی، انکم ٹیکس کے قانون کے سیکشن 16 کی سب سیکشن (1) میں پہلے سے موجود اثاثے کے لفظ کے ساتھ غیر ملکی اثاثوں کے لفظ کو شامل کر دیا گیا ہے۔