پٹرولیم ڈیلرز پر ڈبل ٹیکس واپس لینے پر حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہیں، خواجہ عاطف و دیگر عہدیداران کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (وقائع نگار) پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان کے عہدیداروں نے وفاقی بجٹ میں پیٹرولیم ڈیلرز پر ڈبل ٹیکس واپس لینے پر چیئرمین اوگرا، ڈی جی اور ایف بی آر حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ ٹیکس ہم پہلے سے ادا کر رہے ہیں اور کوئی بھی ٹیکس دو بار وصول نہیں کیا جا سکتا،چیئرمین سمیع خان نے اپنے مفادات کی خاطر ڈیلرز کا کندھا استعمال کرنے کی کوشش کی ہےجس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں،عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے خود ساختہ چیئرمین محمد سمع خان کی ہڑتال کے اعلان سے لاتعلقی کا اظہار کیا،آئندہ بھی حکومت کیساتھ ملکر ڈیلرز کے مسائل کو حل کرتے رہیں گے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان کے سیکرٹری انجینئر خواجہ عاطف احمد، نعمان بٹ، محمد ظہیر احمد پراچہ،میاں امجد شاہ، حسین شاہ اور ہمایوں شاہ کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ دنوں سے پیٹرول کے کاروبار سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کی جارہی تھیں،یہ ایک ریگولیٹ کاروبار ہے جس میں ڈیلرز کا مارجن آتھ روپے 64 پیسے ہیں جس میں ہمارے تمام اخراجات شامل ہیں اور اسی میں سے ہمارا 12 فیصد ٹیکس بھی کٹتاہے، وفاقی بجٹ میں پیٹرولیم ڈیلرز پر 0.5 فیصد اضافی ٹیکس لگایا گیا جو کہ غلط فہمی کے باعث لگایا گیا کیونکہ یہ ٹیکس ہم پہلے سے ادا کر رہے ہیں اور قانون کے مطابق کوئی بھی ٹیکس دو بار وصول نہیں کیا جا سکتا،ہم نے اس نقطے کو ارباب اختیار کے سامنے رکھا اور ہم انکے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے اس نقطے کو سمجھا اور ایف بی آر نے یہ اضافی ٹیکس واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے،انہوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ پیٹرولیم ڈیلرز کو کسی قسم کی ٹیکس چھوٹ ملی ہے یہ چھوٹ نہیں بلکہ ڈبل ٹیکس تھا جسے واپس لیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ قیمتیں بڑھنے سے ہماری آمدن بڑھنے کے بجائے کم ہو جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ محمد سمیع خان خود ساختہ چیئرمین ہیں اور انہوں نےکسی مشاورت کے بغیر ہڑتال کا اعلان کیا جبکہ ہم نے اس ہڑتال سے لا تعلقی کا اظہار کیا یہی وجہ ہے کہ یہ ہڑتال بری طرح ناکام ہوئی ہے اور چند ایک پیٹرول پمپس کے علاوہ ملک بھر میں زیادہ تر پیٹرول پمپس کھلے رہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے مزاکرات کئے جاتے ہیں جبکہ ہڑتال آخری آپشن ہوتا ہے چیئرمین سمیع خان نے اپنے مفادات کی خاطر ڈیلرز کا کندھا استعمال کرنے کی کوشش کی ہےجس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔