اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے ججز کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے، ملک صرف آئین اور قانون کی بالادستی کیساتھ ہی آگے بڑھ سکتا ہے،جو بھی جج آزاد عدلیہ کی بات کرتا ہے تو وہ آئین اور قانون کی بات کرتا ہے۔
صدر بارریاست علی آزاد ودیگر عہدیداران نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں ۔ جسٹس طارق جہانگیری کے متعلق کہا گیا کہ ان کی ڈگری جعلی ہے ‘ ایجنسیاں ویریفائی کرتی ہیں جن کو ہم جج بناتے ہیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عہدیداران کا کہنا تھاکہ عدلیہ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہ کرے ‘ اگرکسی کو فیصلوں پر اعتراض ہے تو آئینی فورم سے رجوع کرے ‘ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کرر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ پر قدغن لگی تو ہم نے آواز اٹھائی ‘ ہوش کے ناخن لیں اور سسٹم کو ڈی ریل نہ ہونے دیں ۔انہوںنے کہا کہ کسی جماعت سے امید نہیں کہ وہ آئین کی بالا دستی کے لئے کام کرے‘ اگر معاملات ایسے ہی چلتے رہے تو ہڑتال کی کال دے دیں گے ۔ ہمارا کام صرف آئین و قانون کو دیکھنا ہے ‘ کبھی بھی خفیہ اداروں کو کسی کا ہاتھ مروڑ نے کی اجازت نہیں دیں گے ‘ ہم اپنے حق کے لئے ہر طرح کا احتجاج کریں گے‘ اس کے لئے بھوک ہڑتال بھی کرنی پڑی تو کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہا ئیکورٹ کے ساتھ سینہ تان کر کھڑے ہیں ۔
جسٹس ہارون رشید اور جسٹس طارق جہانگیری کے متعلق کہا گیا کہ ان کی ڈگری جعلی ہے ‘ ایجنسیاں ریریفائی کرتی ہیں جن کو ہم جج بناتے ہیں ۔ریاست آزاد کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی بات کرنے والوں کو دھمکیاں بھی ملتی ہیں اور لالچ بھی دیا جاتا ہے، جب آپ کو سفارشیں بھی کرائی جائیں اور آپ انکار کریں تو اس انکار کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یس کہنے کی قیمت ملتی ہے جبکہ نو کہنے کی قیمت چکانی پڑتی ہے، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے نو کہنے والے ججز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا کہنا تھا کہ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، چھ ججز کے خط لکھنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائے گا، صدر ہائیکورٹ بار کا کہنا تھا کہ ججز کے خلاف بدنیتی کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنسز پر بھی غور کیا جائے گا۔قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمودجہانگیری کے خلاف سوشل میڈیاپر چلائی جانے والی مہم اور ججزکے خلاف دائرکردہ ریفرنسزکویکسرمستردکرتے ہوئے ان کی شدیدمذمت کی گئی ہے۔ اسلام آبادہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کاہنگامی اجلاس زیرصدارت ریاست علی آزاد ہواہے جس میں سیکرٹری بار شفقت عباس تارڑ،مجاہداسلام نائب صدر،نعیم جنوعہ جوائنٹ سیکرٹری،اور دیگرکابینہ ارکان نے اجلاس میں شرکت کی