آج سے شروع ہونے والے عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں مزارِ قائد پہنچ گئے، جہاں انہوں نے شرکاء سے خطاب بھی کیا ہے۔
اس سے قبل شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے بھائی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بازو پر امام ضامن باندھ کر انہیں لانگ مارچ کے لیے گھر سے رخصت کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کے مزارِ قائد پہنچنے پر ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا، سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے پرجوش نعرے لگائے۔
اس موقع پر لانگ مارچ میں شریک چھوٹی و بڑی سینکڑوں گاڑیوں، کاروں، منی وین، ہائی ایس کوچز، منی بسز اور کنٹینرز میں سوار ہزاروں افراد گاڑیوں سے باہر نکل آئے۔
عوامی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے مزارِ قائد پہنچنے والے پیپلز پارٹی کے ورکرز نے بلاول بھٹو زرداری کا ’وزیرِ اعظم بلاول بھٹو‘ کے نعروں سے بھرپور استقبال کیا۔
پی پی پی کے کارکنوں کے فلک شگاف نعروں سے مزارِ قائد کے اطراف کا علاقہ گونج اٹھا۔
لانگ مارچ کے شرکاء نے مزارِ قائد پر وکٹری کا نشان بنا کر بلاول بھٹو زرداری سے یک جہتی کا اظہار بھی کیا۔
پیپلز پارٹی کے ورکرز کے فلک شفاف نعروں، خیر مقدمی نغموں اور ترانوں نے جیالوں کا لہو گرما دیا۔
عوامی لانگ مارچ کے شرکاء کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد جانے اور بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ہر قربانی دینے کے لیے پرعزم ہیں۔