اسلام آباد (نیوز رپورٹر) تحریکِ لبیک پاکستان کا اسلام آباد اور راول پنڈی کے سنگم پر فلسطین کے حق میں دھرناچھٹے روز بھی جاری رہا ۔
شہریوں کی روزہ مرہ کی زندگی مفلوج رہی، ٹریفک گھنٹوں ٹریفک بلاک رہی،سخت گرمی میںشہری دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے
تحریکِ لبیک پاکستان نے لبیک یا اقصیٰ مارچ نکالتے ہوئے فیض آباد پہنچ کر اپنے تین مطالبات تسلیم ہونے تک فیض آباد فلائی اوور پر دھرنا دیا ہوا ہے
دھرنے کا معاملہ میں حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں تحریکِ لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔
فیض آباد سے ٹریفک کے تمام راستے بند ہیں۔ و فاقی پولیس ، انتظا میہ اقصیٰ مارچ نکالنے و الوں کے سامنے بے بس نظر آ رہے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد پولیس ، آئی جی اسلام آباد پولیس نے فیض آباد فلائی اوور کا دورہ کرنے کے بعد خاموشی اختیار کر لی ہے۔
سربراہ تحریک لبیک علامہ سعد رضوی نے مطالبات تسلیم ہونے تک فیض آباد میں رہنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسرا مطالبہ ہے کہ حکومت سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرے اور تیسرا مطالبہ ہے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر نے کے لئے احکامات ضروری ہیں لیکن ابھی تک حکم نہیں ہوا۔اان کا کہنا تھا کہ ان سے مذاکرات جاری ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فیض آباد کے مقام پر دھرنے کا معاملہ میں حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ شامل ہیں ۔ دھرنا ختم کرنے حوالے سے معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی۔ حکومت اور تحریکِ لبیک پاکستان کے درمیان تحریری معاہدہ ہونے کا امکا ن ہے