اسلام آباد (نیوزرپورٹر )وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن اور حکومت برطانیہ نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے تعاون کے فروغ پر اتفاق رائے کیا۔
یہ اتفاق وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور یوکے ایمبیسی کے ایک وفد نے جمعہ کو ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر جو موئیر کی قیادت میں ان سے ملاقات کے دوران طے پایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعاون موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور دونوں ممالک اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک میں سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور کارپوریٹ سیکٹرز کو آپس میں مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے گلوبل وارمنگ کے اثرات کو کم کرنے، سیلاب کے خطرات سے نمٹنے اور کمزور کاشتکار برادریوں کی مدد کے لیے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔
کوآرڈینیٹر نے واضح کیا کہ موسم کی تبدیلی نے زرعی پیداواری صلاحیت کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے جس سے غذائی تحفظ اور معاش کو خطرہ لاحق ہوا ہے اور ملک کو ماضی میں موسمیاتی آفات سے اربوں ڈالر کے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
برطانیہ کے وفد نے کوآرڈینیٹر کو ایک رپورٹ پیش کی جس کا مقصد پاکستان کی آب و ہوا کی لچک کوفروغ دینا تھا اور دونوں فریقین نے پائیدار زرعی طریقوں کو نافذ کرنے اور مستقبل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔