اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سینیٹ امور خارجہ کمیٹی نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کی نامکمل تفصیلات پیش کرنے پر بھی کمیٹی نے اظہار برہمی کیا ہے
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت اجلاس ہوا،سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سیکرٹری وزارت خارجہ کہاں ہیں؟
وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ وہ بیرون مک تھے کل واپس آئے ہیں آج ایک مہمان کے ساتھ مصروف ہیں۔
سیکرٹری خارجہ اور متعلقہ اداروں کے سربراہان کی عدم موجودگی پر قائمہ کمیٹی نے اظہار برہمی کیا
عرفان صدیقی نے کہا کہ لگتا ہے اس قائمہ کمیٹی کو مذاق سمجھا جارہا ہے،سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ اگر ہم وقت دے رہے ہیں اور وہ وقت نہیں دے رہے تو یہ تو اچھی بات نہیں ہے
وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ممالک قید زیادہ تر پاکستانیوں کے نام اور وجوہات ہمیں متعلقہ ملک سے فراہم نہیں کی جاتی ہیں، یو اے ای میں ساڑھے 9 ہزار پاکستانی زیر حراست ہیں، ان افراد کو نام اور پتے معلوم نہیں ہیں، ہمارے سفارتخانے کو فراہم نہیں کیے جاتے ہیں
، یورپ میں پراؤیسی قوانین اتنے سخت ہیں کہ قیدیوں کی اجازت کے بغیر تفصیلات فراہم نہیں کی جاتی ہیں، اس وقت سب سے زیادہ یورپ سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد کی تفصیلات مل رہی ہوتی ہیں
افغانستان میں ایک بار ہمیں جیل میں کونسل رسائی دی گئی وہ ان تک جو سیاسی نوعیت کے قیدی تھے
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یورپ پوری دنیا کا نام نہیں ہے ہمیں ایران، عراق یا گلف ممالک میں پاکستانی قیدیوں کی تفصیل چاہے
، سینٹرل ایشیا، افریقہ اور دیگر ممالک میں کیا ہورہا ہے وہاں جہاں پاکستانیوں کو زیادہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے، اگر سب کو ناممکن ہے تو پھر دفتر خارجہ بند کردیتے ہیں
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ یہاں کسی کو پکڑ لیں چاہے وہ انڈیا ہی ہو انکا سفارتخانہ فوری حرکت میں آجاتا ہے،میرا خیال ہے سب سے زیادہ پاکستانی قیدی سعودی عرب میں ہیں کیا انکا ریکارڈ آپکے پاس ہے؟
حکام نے بتایا کہ بیرون ممالک پاکستانی قیدیوں کی تعداد 29 ہزار ہے،سعودی عرب میں 9 ہزار پاکستانی قیدی ہیں اور یو اے ای میں ساڑھے 9 ہزار ہے
عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم سوئے ہوئے ہیں پڑے ہوئے تو کوئی ہے جو ان سے پوچھتا ہو؟ جس پر حکام نے بتایا کہ ہم آئندہ اجلاس تمام تفصیلات پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہمیں آج یہ اجلاس ملتوی کرنا پڑ رہی ہے، آئندہ تیاری کیساتھ آئیں،بیرون ممالک قید پاکستانیوں پر ہمارا بہت دھیان ہے
ہمیں ان قیدیوں کی آئندہ اجلاس میں تفصیل پیش کی جائے،خلیجی ممالک میں قید پاکستانیوں پر کیا کیا اقدامات ہوئے ہیں تفصیل دیں،او پی ایف کے حکام بھی قائمہ کمیٹی میں بلائیں گے