اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے لئے مبینہ طور پر کروڑوں روپے فنڈنگ کرنے والے لینڈ مافیا کے سرغنہ چوہدری عبدالمجید کی جانب سے چار سال قبل لوگوں کو سستے داموں چھت فراہم کرنے کا جھا نسہ دے کر 54 ارب روپیہ لوٹنے والی فیصل ٹاؤن ہاوسنگ فیز ٹو کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
تھانہ نیو ایئرپورٹ میں ضلع کونسل اٹک کی جانب سے اس منصوبے کو غیر قانونی قرار دے کر مقدمہ فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزم کی گر فتاری کے لئے پولیس نے ٹیمں تشکیل دے دی ہیں ۔
مقدمہ میں جس کی سزا سات سال اور جرمانہ پانچ لاکھ روپیہ ہے جبکہ اگر یہ غیر قانونی کام انتظامیہ سوسائٹی کی طرف سے جاری رہا تو یومیہ 50 ہزار روپیہ جرمانہ ہوگا اور مزید مقدمات بھی درج ہو سکیں گے ۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ منصوبہ سابق وزیراعظم عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت کے دوران شروع کیا گیا تھا اور اس لینڈ مافیا نے سیاسی طور پرپی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر کے پارٹی کو مختلف حوالوں سے فنڈز دیئے
جس کے بعد انہوں نے اس منصوبے سے ابھی تک 75 ارب روپے سے زائد اکٹھے کیے ہیں اور وہ مبینہ طور پر ساوتھ افریقیہ چند سال قبل چلے گئے تھے۔
تاہم نیو آئرپورٹ پولیس نے فیصل ٹاؤن ہاوسنگ فیز ٹو کو غیر قانونی قرار دے کر مقد مہ درج کر لیا ہے اور گر فتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں
فیصل ٹاون ہاوسنگ پراجیکٹ غیر قانونی قرارپولیس نے چوہدری مجید و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا
ضلع کونسل اٹک کے انسپکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج مقدمہ تھانہ نیو ائیر پورٹ میں درج کیا گیا
فیصل ٹاون انتظامیہ کو غیر قانونی تعمیرات سے روکا گیا لیکن کام نہ روکنے پر مقدمہ درج ہوا ۔
یار رہے کہ چوہدری عبدالمجید کے خلاف اسلام آباد میں بھی مقد مات درج ہیں جو مبینہ ملی بھگت سے ٹھپ ہیں ۔ چوہدری عبدالمجید سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا ر ابطہ نہ ہو سکا۔