کراچی ۔سا نحہ کارساز ٹریفک حادثے میں دو افراد کے جاں بحق ہونے چھ زخمی ہونے کے مقدمہ میں ملوث گل احمد انرجی کے چیئرمین دانش اقبال کی بیوی نتاشہ اقبال کو پولیس نے عدالت میں پیش کر دیا عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا
تاہم باس اور گروپ کی وجہ سے پولیس سے ملی بھگت اور ڈاکٹروں سے مبینہ جعلی میڈیکل بنوا کر وی ائی پی پروٹوکول دینے کا انکشاف بھی ہوا ہے پولیس نے نتا شہ اقبال کو عدالت پیش کیا اور موقف اختیار کیا کہ خاتون ملزمہ کا 14 روزہ ریمانڈ دیا جائے ۔
عدالت نے انہیں ریمانڈ دینے کی بجائے جوڈیشل کر دیا ، یاد رہے کہ کارساز روڈ پر خاتون نے تیز رفتار سے باپ بیٹی عارف اورآ منہ سمیت چھ افراد کو زخمی بھی کیا جس سے باپ بیٹی جان باک ہو گئے جبکہ دیگر موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے ساتھ گل احمد انرجی کے مالک نے مبینہ ساز باز کرتے ہوئے خاتون ملزمہ کو وی ائی پی پروٹوکول دیا پولیس نے خاتون کو عدالت پیش کیا تو عدالت نے پولیس سے پوچھا کہ خاتون کا ڈرائیونگ لائسنس ہے تو پولیس نے انکار کر دیا جبکہ وکیل کے وکیل کا کہنا تھا کہ خاتون نتاشہ اقبال کا انگلینڈ کا لائسنس ہے
دوسری جانب نتاشہ کو ڈاکٹروں نے نارمل قرار بھی دیا ہے جناب پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج سینٹر کے نفسیاتی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد خاتون کو لایا گیا تو اس کی حالت ٹھیک نہیں تھی تہم دانش اقبال اس کی ذہنی حالت کو حوالے سے کوئی ریکارڈ پیش نہ کر سکے ۔
ملزمان نتائشہ سے پوچھا گیا کہ اپ کے شوہر کا نام کیا ہے تو خاتون کا کہنا تھا کہ دانش اقبال عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ چالان مکمل کر کے عدالت پیش کرے گی ۔دوسری جانب گل احمد انرجی کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون نتاشہ اقبال کو سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں کی رپورٹ پر پاگل بنا کر خاتون کی کو گرفتاری سے بچایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے مذکورہ بلا خاتون دو کمپنیوں کی چیف ایگزیکٹو اور سات کمپنیوں کی ڈائریکٹر ہے
جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل احمد انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالک دانش اقبال بطور چیئرمین ہیں انہوں نے اپنا پاور پلانٹ لگایا اور اس وقت پاکستان میں ایک ائی پی پی کمپنی کے مالک ہیں اور 60 میگا واٹ پر مشتمل بجلی نیپرا کے معاہدے کے ساتھ نیشنل گریڈ میں شامل کر رہے ہیں دوسری جانب آمنہ عارف جو کہ اکرا قر یونیورسٹی کی طلبہ تھی اور اپنے والد کے ساتھ جا رہی تھی کہ تیز رفتار گاڑی کی ٹکر نے ابدی نیند سلا دیا۔