اسلام آباد۔وزارت ہاﺅسنگ کے ذیلی ادارے فیڈرل گورنمنٹ ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن کا جی 13میں لائف سٹائل ریزیڈینشیااپارٹمنٹ پراجیکٹ آٹھ سالوں میں بھی مکمل نہ ہوسکا۔ 32سو فلیٹ سرکاری ملازمین کا 75فی صد جبکہ پچیس فیصد عوام سے کروڑوں روپے وصول کرچکا ہے
فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن اور(EFPHRO) ایفرو کمپنی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت یہ منصوبہ 2016 میں شروع ہوا سرکاری ملازمین اور عوام سے تعمیراتی کمپنی ایفررو اور ایف جی ایچ اے کروڑوں روپے وصول کرچکا ہے فلیٹس کے متعدد الاٹی فوت ہوچکے ہیںجو بچ گئے ہیں وہ انتظار میں ہیں کہ کب منصوبہ مکمل ہوگا
تعمیراتی کمپنی ایفررو تعمیراتی لاگت وصول کرچکا ہے اور گزشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے پراجیکٹ بند ہے جبکہ ایف جی ایچ اے ایچ اے کے چند افسران کی ملی بھگت سے فلیٹس کے اس منصوبے کی ٹرانسفر فیس جو کہ ایف جی ایچ نے خود وصول کرنی تھی وہ کمپنی ایفرو کے ذمے لگا دی گئی ہے جو کہ اس مد میں کروڑوں روپے وصول کرچکی ہے
اس کے باوجود موقع پر کام بند ہے ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن نے ایفررو کمپنی کو تین سال کا وقت دیا تھا لیکن کمپنی نے شعبہ انجینئرنگ سے مبینہ ساز باز کرکے ریٹ بڑھاتے رہے یہی وجہ ہے کہ آج تک مذکورہ کمپنی اس پراجیکٹ کی آڑ میں کروڑوں روپے وصول کرچکی ہے جبکہ اس کے الاٹیوں سے بھی قسطوں کی شکل میں پوری رقم بھی وصول کرچکے ہیں۔
لائف سٹائل ریزیڈینشیا کے الاٹیوں نے بتایا کہ یہ پراجیکٹ ایف جی ای ایچ اے کے افسران کی نااہلی اور ساز باز سے التواءکا شکار ہوا ہے لہٰذا اس کے خلاف وہ آئندہ چند روز میں ایف آئی اے میں درخواست دیں گے تاکہ اس میں ہونے والی کرپشن بھی سامنے آسکے۔