اسلام آباد ۔ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاسنگ فانڈیشن اتھارٹی کے پارک روڈ پراجیکٹ میں ایف آئی اے نے پراجیکٹ ڈائریکٹر شامل تفتیش کر کے ابتدائی بیان قلمبند کر لیا دیگر سے مبینہ معاملات طے چیف انجینئر سمیت سات افسران کو نو ٹس کیا نہ بلایا گیا انکوائری چار ماہ سے التوا کا شکار ہو گئی
پراجیکٹ کے ڈائریکٹر نے چیف انجینئر سے مبینہ ساز باز کرکے جعلی بنک گارنٹی پر ایڈوانس پیمنٹ کردی تھی جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہاوسنگ اتھارٹی کے افسران نے خود کو بچانے کی خاطر فوری طور پر پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ غلام فرید کو معطل تھا ذرائع کے مطابق وزارت ہاسنگ کے ذیلی ادارے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاسنگ اتھارٹی کا پارک روڈ منصوبہ شروع ہوا تو پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ غلام فرید کو تعینات کردیا گیا جو کہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات ہ وا جس نے کاغذات میں پراجیکٹ کو شو کیا اور کمپنی کے آر کے اینڈ کمپنی سے ساز باز کرکے کروڑوں روپے کی بنک گارنٹی پر کمپنی کو ایڈوانس کروڑوں روپے کی رقم دے دی یہ پراجیکٹ تا حال التو ا کا شکار ہے ۔
سرکاری ملازمین کے کروڑوں روپے ڈوبنے کا خدشات ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے میں چیف انجینئر سمیت دیگر سات افسران بھی شامل ہیں۔تاہم خود کو بچانے کی خاطر ڈائریکٹر فنانس کی جانب سے ایف آئی اے کو درخواست دے دی گئی جس پر تحقیقات جاری ہیں تاہم ابتدائی طور پر شیخ غلام فرید نے ابتدائی بیان دیا ہے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ کروڑوں کی کرپشن میں دیگر افسران بھی ہیں جن کو شامل تفتیش کیا جائے گا لیکن ایف آئی اے نے پراجیکٹ ڈائریکٹر شامل تفتیش ابتدائی بیان قلمبند کر کے دیگر سات افسران جن میں چیف انجینئر بھی شامل ہے کو نو ٹس کیا نہ بلایا گیا جس کے باعث انکوائری چار ماہ سے التوا کا شکار ہو گئی ہے۔