کامیاب مذاکرات کے بعد پی ڈبلیو ڈی ملازمین نے احتجاج ایک دن کیلئےموخر کر دیا

کامیاب مذاکرات کے بعد پی ڈبلیو ڈی ملازمین نے احتجاج ایک دن کیلئےموخر کر دیا

اسلام آباد۔پی ڈبلیوڈی ملازمین نےحکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا، پی ڈبلیوڈی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ احتجاج ایک دن کے لئے موخر کیاگیا،اگر کل تک مطالبات پورے نہ ہوئے توپھر احتجاج ہوگا،سری نفری ہائی وے دونوں اطراف سے کھول دیاگیا۔اس سے قبل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے جاری دھرنے میں مسلم لیگ نون کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری پہنچ گئے ،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور وزیر مملکت رائے خزانہ نے مذاکرات کئے ،حکومتی ممبران نے کہا کہ مطالبات وزیراعظم تک پہنچائیں گے دھرنا موخر کیا جائے ،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی یقین دھانی پر احتجاجی دھرنا کل تک کے لیے موخر کر دیا گیا تھا،یاد رہے کہ سری نگر ہائی وے پی ڈبلیو ڈی ورکرز ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے باعث بند تھا،سری نگر ہائی وے ٹریفک کے لیے دونوں اطراف سے بحال کر دیا گیا

اس سے قبل وزیر اعظم کے احکامات پر پاک پی ڈبلیو ڈی بندش کے معاملے پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر پی ڈبلیو ڈی کے ورکرز اور افسران نے احتجاج کرتے ہوئے سری نگر ہائی وے بند کر دیا جس سے ٹریفک آٹھ گھنٹے سے زائد وقت سے بلاک ہے، ضلعی انتظامیہ اورپولیس موقع پر پہنچ گئے ،پی ڈبلیو ڈی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے انتظامیہ کے مذاکرات ناکام ہو نے پر سری نگر ہائی وے پر احتجاج جاری رہا، پی ڈبلیو ڈی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماسیف اللہ علوی، ذیشان شاہ واپڈا یونین سمیت انجینیئرزجن میں محمود عالم، لطیف اعوان، بلال آفریدی سمیت ایس ڈی اوز اور سب انجنیئرز نے حکومت کی جانب سے پی ڈبلیو ڈی کی بندش کے معاملے میں احتجاج کرتے ہوئے سری نگر ہائی وے بند کر دیا

اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے رہنما سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے میں شرکت کی اس موقع پر انہوں نے دھرنے کے شرکا کو یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پی ڈبلیو ڈی کو بند نہیں ہونے دیں گے ۔دھرنے کے شرکا نے اس موقع پر مولانا فضل الرحمن کے حق میں نعرے بازی کی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے بعد ازاںڈی آئی جی اسلام اباد پولیس مصطفی تنویر پولیس کی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے انہوں نے شرکائے دھرنا کو روڈ خالی کرنے کا کہا جس پر شرکاء دھرنا نے انکار کر دیا دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اسلام اباد بھی موقع پر پہنچ گئے ضلعی انتظامیہ اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات ہونے کے بعد ناکام ہو گئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مطالبہ تھا کہ ہمارے مذاکرات وفاقی وزیر ہاؤسنگ وزیر خزانہ وزیر داخلہ سے کروائے جائیں جس کے بعد سری نگر ہائی وے کھول دی جائے گی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سری نگر ہائی وے کی ایک سائیڈ پر آپ احتجاج کریں دوسری سائیڈ ٹریفک کے لیے کھول دیں جس پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے انکار کر دیا اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا، آخری خبریں آنے تک ملازمین کا دھرنا جاری تھا اور سری نگر ہائی وے ٹریفک کے لیے بلاک تھی۔