پاکستان اور چین نے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے سبب افغانستان میں جاری انسانی بحران کو نہ بھولیں۔
رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے ٹیلی فونک گفتگومیں ’عالمی برادری کی جانب سےافغان شہریوں کے لیے انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے روس اور یوکرین کے حالات پر وانگ یی کو پاکستان کے پوزیشن پر وضاحت دیتے ہوئے دونوں فریقین کے مذاکرات کامیاب ہونے کی امید ظاہر کی۔
گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے روس یوکرین جھڑپوں کے سبب ایندھن کی کمی، خوراک اور سپلائی چین متاثر ہونے کی وجہ سے ترقی پزیر ممالک کے لیے پیدا ہونے والے منفی نتائج پر پاکستان کی تشویش کا ذکر بھی کیا۔
پشاور میں ہونے والے دھماکے پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملزمان کو کٹھہرے میں لانے کے لیے’دہشتگردی کے خلاف سخت کوششیں جاری رکھنے کے عزم کیا ہے‘۔
اس موقع پر چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے پشاور مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر پاکستانی ہم منصب سےتعزیت بھی کی۔