آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرتے تو خطر ناک ڈرافٹ پاس ہوجاتا،مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد۔جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے بیان دیا ہے کہ دو صوبوں میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، حکومت کی حیثیت ختم ہو چکی ہے اور دہشت گرد آزادانہ گھوم رہے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے ملک کو سیاسی بحران سے محفوظ رکھا اور پارلیمنٹ کو مستحکم کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل بے چینی کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہیں۔ اگر 26 ویں آئینی ترمیم میں ہمارے ووٹ نہ ہوتے تو ایک خطرناک ڈرافٹ منظور ہو جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوششوں کے نتیجے میں 56 کی بجائے 22 شقیں منظور ہوئیں، جن میں سے 5 شقیں جمعیت علمائے اسلام کے منشور میں شامل ہیں۔ پی ٹی آئی ووٹنگ میں شریک نہیں ہوئی کیونکہ ان کے اپنے مسائل تھے۔

مولانا فضل الرحمان نے دوبارہ کہا کہ دو صوبوں میں امن و امان کی حالت خراب ہے اور عوام کو خطرات کا سامنا ہے، حکومت کی قوت ختم ہو چکی ہے اور دہشت گرد آزادانہ گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جان و مال کو خطرہ، صحت، روزگار اور تعلیم کے مواقع ختم ہو چکے ہیں، اور قوم پرست و مذہبی رہنماؤں کو دبانے کی کوششیں حالات کو مزید خراب کریں گی۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے قابل اعتبار رہنماؤں سے بات چیت کی جائے، کیونکہ اس وقت استحکام کی ضرورت ہے۔