اسلام آباد۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی کے ونٹر پیکیج کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا گیا، شہباز شریف کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے جھوٹ ہیں، ان کی پوری حکومت ہی جھوٹ اور فارم 47کی بنیاد پر کھڑی ہے۔ اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی اور ٖغریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی ڈیموکریٹک پارٹی ہے، ملک میں کوئی اور پارٹی جمہوری نہیں، وصیت، وراثت اور ون مین شو کے تحت جماعتیں موجود ہیں، جو لوگ جماعت اسلامی کو سپورٹ نہیں کرتے ان کی خواہش نہیں ملک میں نیٹ اینڈ کلین حکومت قائم ہو، جماعت اسلامی اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبر سازی مہم جاری ہے، قوم سے اپیل ہے تحریک کا حصہ بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاویدقصوری، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، ملک شاہد اسلم اور امیر ضلع جنوبی لاہور اظہر بلال بھی اس موقع موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا حکومت کہ رہی ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے، یہ لوگ مہنگائی کم ہونے کا حساب اس طرح لگاتے ہیں کہ گزشتہ نومبر میں سو روپے کی چیز پر بیس روپے کااضافہ ہوا تھا، اس سال 120روپے کی چیز میں 18روپے کا اضافہ ہوا ہے، چیز کی قیمت 100سے 138تک پہنچ گئی، لیکن شہباز شریف کے نزدیک مہنگائی کم ہو گئی، اسے حکومتی انڈکس ہیں۔ اگر مہنگائی کم ہو رہی ہے تو صنعت و تجارت، بجلی و پٹرول کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہیں؟ کیوں عوام پریشان ہیں؟ آئی پی پیز کو ہزاروں ارب روپے کیپیسٹی چارجز کی مد میں دیے جا رہے ہیں، جو بجلی بنتی نہیں اس کے بھی پیسے ادا کیے جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا جماعت اسلامی نے مہنگائی، مہنگی بجلی کے خلاف دھرنا دیا، آئی پی پیز کے پیچھے پڑے، مسلسل فالو اپ کر رہے ہیں۔ کل حکومت نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے ایک ونٹرپیکیج کا اعلان کیاہے۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم نے بجلی سستی کر دی ہے، گزشتہ سال نومبر یا دسمبر میں صارف نے پانچ سو یونٹ خرچ کیے ہیں، اس سال دسمبر میں اگر صارف چھ سو یونٹ استعمال کرتا ہے تو اوپر سو یونٹ پر حکومت چھ روپے یونٹ ریٹ میں کمی کرے گی، باقی پانچ سو یونٹس پر وہی ریٹ چارجز ہو گا۔ گھریلو صارفین کا فارمولا یہ بنایا گیا کہ اگر پچیس فیصد اضافی بجلی خرچ کی تو ٹیرف وہی رہے گا، حکمران عوام کو گھن چکر دے کر بے وقوف بناتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، یہاں اضافہ کردیا گیا، عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں،حکومت پٹرول کی قیمتوں میں کم ازکم100روپے فی لٹر کمی کرے۔ بجلی کا ٹیرف اور پٹرول کی قیمت میں کمی کیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، 60روپے فی لٹر لیوی ظلم ہے۔ آئی پی پیز معاہدے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا ملک میں 77برسوں سے کوالٹی ایجوکیشن دستیاب نہیں، پونے دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، صرف 19لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں میں موجود ہیں جوعمر کے تناسب سے ایک فیصد سے بھی کم ہے،ملک میں پرائمری سطح پر ڈھائی لاکھ سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں ڈھنگ کی تعلیم میسر نہیں، پنجاب حکومت مزید 14ہزار سکولوں سے جان چھڑا کر انھیں پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے، چاروں صوبوں کا مجموعی تعلیمی بجٹ دو ہزار ارب ہے،اس کے باوجود بھی یہ عوام کو تعلیم نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا دھرنا شروع کرنے سے پہلے عوام کو یاد ہو گا کہ وزیر توانائی کہتے تھے کہ ہم آئی پی پیز سے بات ہی نہیں کر سکتے۔ جب دھرنے میں بیٹھے رہے تو انھوں نے ہم سے ایک ایگری منٹ بھی کیا اور پانچ آئی پی پیز بند بھی کیں۔ تمام آئی پی پیز بند ہونی چاہییں فوجی فاؤنڈیشن سے بھی بات ہونی چاہیے، ساری قربانی عوام ہی نہیں، جرنیل بھی قربانی دیں۔