حکومت کی جانب سے “ٹیک اینڈ پے” موڈ پر 18 آئی پی پیز (آزاد توانائی پیدا کرنے والی کمپنیاں) سے دو ہفتوں میں معاہدے کرنے کا امکان ہے، جس سے سالانہ 70 سے 100 ارب روپے تک کی بچت حاصل ہو سکے گی۔
ذرائع کے مطابق، ان آئی پی پیز کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4267 میگاواٹ ہے، تاہم حکومت انھیں صرف توانائی کی ترسیل کے حساب سے ادائیگی کرے گی، نہ کہ پیداواری صلاحیت کے مطابق۔ اس اقدام سے مالی طور پر توانائی کے شعبے میں بہتری متوقع ہے۔