بیجنگ ۔چین کی سنٹرل ساؤتھ یونیورسٹی (CSU) نے اس نومبر میں ژیان میں ہونے والے 14ویں “چیلنج کپ” کن چوانگ یوان چائنیز کالج اسٹوڈنٹس انٹرپرینیورشپ پلان مقابلوں میں تیسری مرتبہ کامیابی حاصل کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔
ان مقابلوں میں پاکستانی طالبہ جویریہ نور اور ان کی ٹیم کا توانائی شعبے کے حوالے سے تیار کردہ پراجیکٹ سلور میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں
کمیونسٹ یوتھ لیگ، وزارت تعلیم، اور شانشی حکومت کے تعاون سے، ژیان جیاؤٹونگ یونیورسٹی کے زیر اہتمام ان مقابلوں کا مقصد چینی کالج کے طلباء میں تخلیقی صلاحیتوں اور کاروباری مہارتوں کو ابھارنا تھا۔
اس سال کے مقابلوں میں متاثر کن شرکت دیکھنے میں آئی، جس میں چین اور بیرون ملک کی 2,700 سے زائد یونیورسٹیوں کے 30 لاکھ سے زائد طلباء نے ریکارڈ توڑ 390,000 پروجیکٹس جمع کرائے ۔ کڑی جانچ پڑتال کے کئی راؤنڈز کے بعد، چین کی 412 یونیورسٹیوں اور 14 بین الاقوامی اداروں نے فائنل میں جگہ بنائی، 839 پروجیکٹس کو حتمی مرحلے کے لیے منتخب کیا گیا۔
بیلٹ اینڈ روڈ انویٹیشنل ایکسچینج ایونٹ میں CSU نے ایک گولڈ ، تین سلور اور تین برانز میڈل جیت کر ایک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کامیابیوں کے ساتھ CSU نے مسلسل تیسری بار “نیشنل کپ ونر” کا اعزاز حاصل کیا جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
CSU کے سرفہرست پراجیکٹس میں سے ایک “Smart Energy Router for AC-DC Microgrid Optimization” تھا، جس کی قیادت CSU کی ایک پاکستانی طالبہ جویریہ نور نے کی
اس کے ساتھ ساتھی وو تیانکو، تانگ وینجی، عالیہ سلیمان، کا ڈونگ، آصفہ یوسف، ٹران Thanh Tuyen، Li Yuqi، Shadreck Luwe، اور اظہار الحق۔ پروفیسرز سونگ ڈونگران، ڈونگ ایم آئی، یانگ جیان، اور زیا ای کی رہنمائی میں، ٹیم نے توانائی کے گرڈ کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک جدید حل تیار کیا۔
جویریہ نور، خاص طور پر، نہ صرف اپنی تکنیکی شراکت کے لیے بلکہ CSU میں بین الاقوامی تعاون اور ٹیلنٹ کی علامت کے طور پر بھی نمایاں تھیں۔ اس نے اپنے پروفیسرز، ٹیم کے ساتھیوں اور خاص طور پر اپنے خاندان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، جن کی حمایت اور حوصلہ افزائی پورے سفر میں انمول رہی۔
“چیلنج کپ” چین میں نوجوان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے، جویریہ نور جیسی طالبات کو ملک کی تکنیکی اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ہنر اور حوصلہ افزائی سے آراستہ کرتا ہے۔