پشاور۔ایف آئی اے نے پاکستان کی تاریخ میں غیر قانونی کرنسی کاروبار، حوالہ اور ہنڈی کے خلاف پشاور میں بڑی کارروائی کی ہے، جس میں ایک نجی کرنسی ایکس چینج کے منیجر کو گرفتار کیا گیا اور 23 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر، نعیم خان کے مطابق یہ کارروائی پشاور کے اندرونی حصے کے صرافہ بازار میں کی گئی، جہاں غیر قانونی کرنسی ایکس چینج اور ہنڈی و حوالہ کے کاروبار میں ملوث منیجر عطاء اللہ کو پکڑ کر اس کی دکان کے خفیہ خانوں سے 23 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
نعیم خان نے بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے یہ کارروائی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے، جس میں ایک ہفتے تک چھان بین اور ریکی کے بعد کارروائی کی گئی۔ منیجر کی گرفتاری کے بعد اب اصل سرغنہ خالد منظور کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم خالد منظور سونے کی اسمگلنگ میں بھی ملوث ہے اور وہ ایف آئی اے کے لیے مطلوب ہے۔ خالد منظور کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے اسے رہا کر دیا تھا۔
گرفتار شدہ ملزم عطاء اللہ نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر رقم افغانستان سے بھیجی جا رہی تھی، اور وہ رقم جو نامعلوم افراد کو بھیجی جا رہی تھی، ملکی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتی ہے۔ غیر قانونی طریقے سے بھیجی جانے والی رقوم ماضی میں دہشت گردی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہو چکی ہیں۔
ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ہنڈی اور حوالہ کے کاروبار کے خاتمے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، اور روزانہ کی بنیاد پر کہیں نہ کہیں اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔