اسلام آباد۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نےفیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر ) کے اشتراک سے پاکستان میں تیل کے شعبے میں شفافیت اور عملی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکنالوجی کے نفاذ پر مرکوز ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔ ورکشاپ کا انعقاد آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (OCAC) اور آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (OMAP) کے تعاون سے کیا گیا، جس میں ملک بھر سے نامور ماہرین کو مدعو کیا گیا تاکہ ممکنہ ڈیجیٹل تجاویز پر نظر ثانی کی جا سکے ۔
چیئرمین اوگرا نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ایک مضبوط ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مالیاتی نقصانات کو روکنے، احتساب کے نظام میں بہتری لانے اور اقتصادی استحکام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف بی آر (ریفارمز اینڈ آٹومیشن ) نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر شعبہ جات میں نافذ کردہ سسٹمز کی طرح تیل کے شعبے میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس تجاویز کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے OMC’s سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اوگرا کے ساتھ مل کر آر ایف آئی ڈی اور آٹومیٹڈ ٹینک گیجنگ سسٹمز (اے ٹی جی ایس) جیسی مناسب ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کریں، اور ان ٹیکنالوجیز کو پٹرول پمپس پر نافذ کرنے کے لیے قابل عمل ٹائم لائنز اور کم لاگت والے حل تجویز کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو مختلف مالیاتی چیلنجز کا سامنا ہے اور ہمیں ایک ایسے سسٹم کے نفاذ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا جس سے اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں کمی واقع ہو، صنعت کے مفادات کو تحفظ ملے اور قومی ترجیحات کو بھی تحفظ مل سکے۔
منعقد شدہ ورکشاپ اوگرا کی ڈیجیٹل تجاویز کو اپنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے، جس سے پاکستان میں تیل کی صنعت میں شفافیت، پائیداری اور استحکام کو فروغ ملے گا ۔