اسلام آباد نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کے ایم ڈی ڈی ائی جی صابر احمد نے کہا ہے کہ پلاٹ مافیا چھایا ہوا ہے جن میں افسران کو پلاٹ دیے میرٹ پر دیے گئے فاؤنڈیشن میں کرپٹ و لینڈ مافیا چھایا ہوا ہے جن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا چھ کو نوکری سے فرق کیا تھا جس پر وہ شور مچا رہے ہیں کیپیٹل نیوز پوائنٹ ے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی ویلفیئر کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اسلام آباد میں ایئرپورٹ کے نزدیک ڈی ون میں د وہزار پلاٹ رکھے گئے ہیں، اس سکیم کا نام کیپٹل پارک سٹی رکھا ہے اس کا افتتاح انشاءاللہ 22 نومبر کو ہوگا ،حیدرآباد میں محافظ گارڈن کے نام سے ہاؤسنگ سکیم ہمارا گھر کے نام سے شروع ہو رہی ہے اس سکیم میں صرف سپاہیوں کے لیے تین سات مرلہ سکیم ہے حیدرآباد میں کانسٹیبلوں کے لیے 10 ہزار پلاٹ ہیں انہوں نے کہا اس سکیم میں کانسٹیبلوں کو دیے جائیں گے صابر احمد کا کہنا تھا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن ایگری بزنس شروع کر رہی ہے .
جو شہد تیار کرے گی اس منصوبے پر کام 2025 میں شروع کیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ او نائن میں پولیس کے لیے 20 کنال پر مشتمل ایک ہسپتال بھی بنایا جا رہا ہے یہ ہسپتال ترکش کمپنی بنا رہی ہے جس پر اٹھ ارب روپے خرچ کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ای 11 میں پولیس فاؤنڈیشن کا کمرشل پلاٹ بھی موجود ہے جس پر کام جاری ہے ایم ڈی صابر احمد نے کہا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن میں 1978 سے لے کر اب تک پولیس کی فلاح و بہبود پر یہ کم ہی کام ہوا صرف کرپٹ مافیا کا راج رہا میں نے ا کر اس نیٹ ورک کو توڑا اور اب یہ نیٹ ورک مختلف الزامات لگاتے ہیں میں نے پولیس فاؤنڈیشن کے اربوں کے منصوبوں کو دوبارہ شروع کیا تاکہ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود ہو سکے انہوں نے کہا نوشہرہ کلام انڈسٹریل ایریا میں پولیس فاؤنڈیشن کے منصوبے بند تھے جہاں کے اخراجات قیمت میں کروڑوں روپے خرچ ہو رہے تھے انشاءاللہ وہاں پر گلاس فیکٹری دوبارہ شروع ہوگی چھ ماہ میں اس پر کام شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا نیشنل پولیس فاؤنڈیشن فلاؤ بہبود کے لیے سکول سمیت دیگر منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن میں کرپٹ مافیا کی کوئی گنجائش نہیں.