اسلام آباد .پی ٹی ائی احتجاج کی کال چنگی نمبر 26 پر شر پسندوں کی پولیس اور رینجرز پر پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعہ میں ایک پولیس اہلکار اور رینجر اہلکار کے زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد وفاقی حکومت نے کرفیو لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے وفاقی وزیر داخلہ نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگر پی ٹی ائی والے اپنی ضد پر قائم رہے تو ہمیں انتہائی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے انہوں نے کہا ہمارے جوانوں پر فائر کیے جا رہے ہیں ابھی بھی ایک رینجر اہلکار کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ہم نے صاف الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ فائرنگ ہو گئی تو فائرنگ کا جواب بھی ضرور ملے گا پی ٹی ائی کی قیادت کو بول دیا ہے کہ وہ سنگجانی کے مقام پر اپنا دھرنا دے سکتے ہیں ڈی چوک میں کسی صورت نہیں انے دیا جائے گا دوسری جانب کیونکہ نمبر 26 پر شرط سنو کا رینجرز اور پولیس پر بلا اشتعال شدید فائرنگ اور پتھراؤ سے ایک رینجر اہلکار زخمی ہو گیا جس کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے شر پسند عناصر کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا تمام شر پسند عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور ان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کا رد عمل بھی سامناآ گیا.
وزیرِداخلہ محسن نقوی کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کا ردِعمل ، ترجمان پاکستان تحریک انصاف ایک مرتبہ پھر واضح کئے دیتے ہیں کہ ہمارے تمام کارکن مکمل طور پر نہتے اور پرامن ہیں، تشدد ہمارا راستہ ہے نہ کبھی اس کا سہارا لیا۔پاکستان تحریک انصاف اور عوام ان کی تمام تر فسطائیت اور ظلم و بربریت کے باوجود گزشتہ اڑھائی برس کیطرح آج بھی مکمل طور پر پرامن ہیں، دو دن سے بدترین شیلنگ کا نشانہ بنانے کے بعد محسن نقوی کی دھمکی کے فورا بعد مظاہرین پر گولیاں برسائی گئیں ہیں اور کم و بیش دو درجن سے زائد نہتے کارکنان کو زخمی کیا گیا ہے، ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق اور چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کیلئے نکلنے والے شہریوں کو کھلی دھمکیاں لگانے والوں میں ۹ مئی کے منصوبہ ساز اور ماڈل ٹاؤن میں قتلِ عام کرنے والے سفاک درندے جمع ہیں، پاکستان تحریک انصاف پوری دنیا جانتی ہے�
کہ پولیس، رینجرز اور ایف سی کے مسلّح دستوں کو نہتّے شہریوں کے خلاف اشتعال دلوانے والوں کے حقیقی اہداف کیا ہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف ۹ مئی کو ہائیکورٹ سے عمران خان کو اغوا کرنے کے بعد جلاؤ گھیراؤ کرنے اور کم و بیش دو درجن نہتے شہریوں کو گولیاں مار کر شہید کرنے والے قوم کی نگاہوں سے اوجھل نہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف مقتدرہ کی سرپرستی میں اوباش اور بدمعاش عوام کا مینڈیٹ لوٹ کر حکمران نہ بنائے جاتے اور قانون و انصاف کا کھلا قتل نہ کیا جاتا تو عوام کو آج سڑکوں پر نکلنے کی ضرورت نہ پیش آتی، ترجمان پاکستان تحریک انصاف جو میںنڈیٹ چور پولیس، رینجرز اور ایف سی کے مسلّح لشکر کھڑے کرکے ان کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں وہی کسی بھی قیمتی جان کے ضیاع کے ذمہ دار ہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف قوم کیا بھول چکی ہے کہ نقوی پنجاب کا کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بنایا گیا تو معصوم ظلِ شاہ کو حیوانیت کی بھینٹ چڑھا کر شہید کرنے والے سرکاری درندوں کو بچانے کیلئے عمران خان کو جھوٹے مقدمے میں نامزد کیا گیا، ترجمان پاکستان تحریک انصاف پولیس، رینجرز اور ایف سی سمیت تمام سرکاری مشینری عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں پاتے اور عوام کو گولیاں مارنے اور ان پر تشدد کی بجائے ان کے جان و مال کی سلامتی کے ذمہ دار ہیں��.
ترجمان پاکستان تحریک انصاف پرامن احتجاج کیلئے نکلنے والے عوام بھی پولیس اور دیگر اداروں کے عملے سے ہرگز نہیں الجھنا چاہتے بلکہ مکمل سلامتی کا پیغام بھجوا کر ان سے ناجائز سرکار کی اندھی تابعداری کی بجائے قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑا ہونے کی توقع کرتے ہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف مینڈیٹ چوروں اور خون کے پیاسے وزیروں کو لاشیں دینے کی بجائے قوم صبر، استقامت اور امن کا علم بلند کرتے ہوئے پرامن احتجاج کے تمام جائز اہداف حاصل کریں گے، ترجمان پاکستان تحریک انصاف محسن نقوی میں رتّی بھر شرم و حیا باقی ہے تو مسلّح بندوبست اور رکاوٹیں ہٹا کر شہریوں کو دھمکانے کا سلسلہ بند کریں، لاکھوں پرامن مظاہرین کی آمد و رفت سے ایک گملہ نہیں ٹوٹے گا، ترجمان پاکستان تحریک انصاف یہ ملک، اس کے وسائل اور املاک سب ہمارے ہیں، عمران خان کی کال پر نکلنے والا ہر کارکن ان کا محافظ بنے گا اور مکمل طور پر پرامن رہتے ہوئے احتجاج جیسی آئینی و قانونی سیاسی سرگرمی کو کامیابی تک لے جائے گا.