اسلام آباد۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے صحافی مطیع اللہ جان کی درخواست ضمانت 10 ہزار روپے کے مچلکے پر منظور کر لی رہا کر دیا گیا دو روز قبل اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا گیا۔دوران سماعت جج طاہرعباس سِپرا نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی دے دیں، روبکارکہاں ہے؟ تفتیشی افسر اس حکم نامے کو ریکارڈ کے ساتھ لگادیں، مطیع اللہ جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رہا ہوں۔وکیل صفائی نے کہا کہ ہم نے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے.
اور آج ہی سماعت کر دیں، جس پر جج نے کہا آپ کی درخواست ضمانت 7 صفحات پر مشتمل ہے نوٹس کررہا ہوں۔پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا میری درخواست ہے کہ مطیع اللہ جان کی ضمانت خارج کی جائے تاہم عدالت نے مطیع اللہ جان کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کے ریمانڈ کو جوڈیشل ریمانڈ قرار دیا تھا۔ صحافی تنظیموں نے مطیع اللہ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی جبکہ خود وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بھی مطیع اللہ جان کے خلاف بنائے گئے مقدمے کو غلط قرار دیا تھا۔ رانا ثنا اللہ کے خلاف بھہ عمران خان کے دورے حکومت میں اے این ایف نے ایک جعلی مقد مہ درج کر کے گر فتار کر لیا تھا . صحافی مطیع اللہ جان کی درخواست ضمانت 10 ہزار روپے کے مچلکے پر منظور کر لی رہا کر دیا گیا .