نو مئی کے واقعات پر سزا کا عمل تیز کرنا چاہیئے،دہشت گردوں کے لئے فوجی عدالتیں ضرور بننا چاہئیں،پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر جنرل(ر) عبدالقیوم

راولپنڈی (نیوز رپوٹر) پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی صدر جنرل (ر) عبد القیوم کی پریس کانفرنس میں کہا کہ ایکس سروس مین سوسائٹی کی قومی کونسل کا آج اجلاس ہوا ، سابق فوجیوں کی ویلفیئر کے لئے کام کررہے ، ہماری کوشش ہے کہ سابق فوجیوں کی پنشن میں اضافہ ہو انہوں نے کہا کہ پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی دہشت گردی کی بڑھتی لہر کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کرم کی صورتحال پر تشویش ہے، صوبائی حکومت وہاں حالات معمول پر لائے ، کرم میں جو ہوا وہ گورننس کی ناکامی ہے، کرم ایجنسی میں دشمن فرقہ واریت اور لسانیت کو ہوا دیتا ، ملک میں سیاسی افراتفری اور کچھ حلقوں کی بار بار دارالحکومت پر چڑھائی قابل افسوس ہے قانون کو ہاتھ میں لے کر عوام کی جان پر حملہ آور کسی رعایت کے مستحق نہیں ہمیں اپنے مسائل پرامن حل کرنے ہیں ، معاشی میدان میں بہتری کا سلسلہ شروع ہے جو جاری رہنا چاہیئے ، ملک میں امن کی بہت ضرورت ہے ، ملک کے باہر بیٹھ کر ڈیجیٹل دہشت گردی میں ملوث افراد کو انٹرپول کے ذریعہ لایا جائے سزا دی جائے ، ان کو ہنود و یہود کی طرف سے ڈالرز مل رہے ہیں ، انہوں نے کہ کم سے کم پنشن 35 ہزار سے زائد ہونی چاہیئے بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی کا اعلان قابل تحسین ہے ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جائیں اسلام آباد کراچی جیسے شہروں میں اسٹریٹ کرائم پر ہمیں تشویش ہے ، اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کیا جائے ، ہم فلسطینیوں کشمیریوں اور ہندوستانی حکومتی جبر کا شکار مسلمانوں پر مظالم بند ہونے چاہئیں کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے ، بھارت کشمیر میں اور نیتن یاہو فلسطین میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں کررہے ہیں، یہ جنیوا کنونشن کی صریحا خلاف ورزی ہے ، سولائزڈ دنیا ان مظالم پر کہاں ہے ، شہید ہونے والے سپوتوں کے لواحقین کو کم سے کم ایک پلاٹ ضرور ملنا چاہئیے ، ہر شہید کے لواحقین کو کم سے کم ایک کروڑ روپیہ بھی دیا جائے، ہمارے جو ینگ افسران اور سپاہی شہید ہوتے ہیں ان کے لواحقین کی ذمہ داری خود لینا چاہیئے، کنٹینر والا ٹک ٹاکر تھا،مس انفارمیشن تھی کہ وہ مر گیا، نوجوانوں کے دماغوں میں پراپیگنڈا بھرا گیا ، انہوں نے کہا کہ میں مسلم لیگ ن کا سینٹر تھا اور آج بھی ان کا ممبر ہوں، جس سیٹ پر میں ہوں یہ ایک اعزاز ہوں، پاک چین بزنس فارم کا چیف پیٹرن ہوں .

ہمارا فورم غیرسیاسی ہے، یہ ملک ہمیں عزیز ہے ، کسی جماعت پر پابندی لگانا نہ لگانا حکومت کا کام ہے سیاسی جماعتیں پر پابندی نہیں لگنی چاہیئے لیکن ان کو پرامن ہونا چاہیئے ہم کہیں گورنر راج نہیں چاہتے لیکن منتخب لوگ صوبہ کو چلائیں اسے کسی اور کام کے لئے استعمال نہ کریں ، گورنر راج آئین کا حصہ ہے لیکن ایسا عمل نہ کیا جائے کہ اس کی نوبت آئے ہم آپس میں لڑکر اپنی جانیں کیوں ضائع کررہے ہیں جو کچھ ہوا جو شہادتیں ہوئیں ان کی انکوائری ہونا چاہیئے دہشت گردوں اور خوارج کی انشااللہ کمر ٹوٹے گی
ساری سیاسی جماعتوں کو اور عوام کو ہم جوڑنے کی کوشش کریں ، آٸین کی حدود و قیود ہوتی ہیں ، قانون پر علمداری سے قدر بڑھتی ہے ، سنگجانی کی باتیں ہورہی تھیں، آر ٹی ایس جب بیٹھا تھا تب فارم 47 کی ہوا چلی،ڈسکہ میں کیا ہوا،سسٹم کو کھنگال لیں، میرے پاس الیکشن کی شفافیت کا پیمانہ نہیں ، الیکشن سے کوئی شکایت ہے تو اس کا فیصلہ الیکشن کرے گا، 2013 میں پینتیس پنگجر کی باتیں ہوئی ، سابق ڈپٹی اسپیکر نے اسٹے سے پانچ سال کام کیا، دہشت گردوں کے لئے فوجی عدالتیں ضرور بننا چاہئیں، نو مئی کے واقعات پر سزا کا عمل تیز کرنا چاہیئے.