و فاقی حکومت کے مہنگائی کی شرح 4.9فیصد تک کم ہونے کے دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے عوام کے لیے اشیاء ضروریہ کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر )و فاقی حکومت کے مہنگائی کی شرح 4.9فیصد تک کم ہونے کے دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے عوام کے لیے اشیاء ضروریہ کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں ،حکومت کی جانب سے ایک سال میں مہنگائی کی شرح 29.2فیصد سے کم ہو کر 4.9فیصدر پر آنے کے دعوے تو کیے گئے لیکن اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر نے لگی، دستاویز کے مطابق نومبر 2023کے مقابلے میں نومبر 2024میں 38اشیاء ضروریہ مہنگی ہوئیں، صرف 12اشیاء کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی،،ایک سال کے دوران گیس کی قیمت دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی،،،3.3719ایم ایم بی ٹو یو سے زائد گیس استعمال کر نے والے صارفین کے لیے قیمت 1129روپے بڑھ گئی دستاویز کے مطابق نومبر2023 سے نومبر 2024کے درمیان تازہ دودھ کی قیمت میں 11روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافہ جبکہ دہی کی قیمت ساڑھے 15روپے فی کلو بڑھ گئی، بڑا گوشت 195روپے فی کلو اور چھوٹا گوشت 245روپے فی کلومہنگا ہو ا جبکہ نومبر 2023کے مقابلے میں نومبر2024میں مرغی کے گوشت کی قیمت ساڑھے15فی کلو بڑھ گئی،ستاویز کے مطابق گزشتہ سال نومبر سے اس سال نومبر کے درمیان خشک دودھ 212روپے مہنگا ہوا اور انڈے فی درجن 10روپے مہنگے ہوئے.

سرسوں کا تیل فی لیٹر45روپے مہنگا ہوا جبکہ دال مونگ108روپے 78پیسے، دال چنا 100روپے اور پیاز کی قیمت میں 23روپے فی کلو اضافہ ہوا،ادرک کی فی کلو قیمتٓ آٹھ سو روپے جو چار سو روپے کلو تھا ایک سال کے دوران ایل پی جی کا سلنڈر247روپے مہنگا ہو ا جبکہ جلانے کی لکڑی150روپے فی من مہنگی ہوئی کپڑا،جوتے،سیگریٹ،واشنگ پاوٗڈر،شرٹس،تیار کھانا،گڑ ،کیلا،نمک، آلو بھی ایک سال کے دوران مہنگے ہو گئے،آٹا، باسمتی چاول،کوکنگ آئل ،دال مسور،چینی،سرخ مرچ،چائے،پیٹرول اور ڈیزل بھی مہنگا ہوا ۔