اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ) کے الیکٹرک نیپرا کی مبینہ ملی بھگت کراچی کے شہریوں سے 68ارب روپے کے نقصانات کی وصولی کی درخواست پر سماعت نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاکراچی کے عوام سے اربوں روپے بجلی کے بلوں میں ڈال کر وصول کئے جاہیں سماعت پر فصیلہ محفوظ، یکم جولائی 2017 سے قبل کے بقایاجات 24.38 ارب روپے د لواہیں جاہیں دعوی میں کے الیکٹرک نے موقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک کو حقیقی طور پر 119 ارب روپے کا نقصان ہوا 119 ارب روپے کی رائٹ آف کلیمز نہیں ہوسکے، کے الیکٹرک نے 2022 تک بل ریکوری 95.4 فیصد کر لی تھی، عامر غازیان بجلی مہنگا ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک کے بلوں کی ریکوری میں کمی ہوئی کے الیکٹرک کی بل ریکوری اس وقت 92.1 فیصد ہے،نادھندگان کی جائیداد کو ضبط کرنا ممکن نہیں ہے، کے الیکٹرک نے نیپرا کی شرائط کے مطابق آڈیٹر سے بھی اس کی تصدیق کرائی ہے، عامر غازیانی سی ایف او سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے سی ایف او نے نیپرا میں بریفنگ دی اور کہا کہ کےلیکٹرک نے سال 2017 سے 2023 تک کے رائٹ آف کلیمز کی درخواست کی ہےکراچی میں امن وامان اور کچی آبادیوں کی وجہ سے سو فیصد بلوں کی وصولی ممکن نہیں، بلوں کی ریکوری کیلئے بہت کاوش کی ہیں۔ سماعت کے دوران انھوں نے بتایا کہ پراپرٹی کے مقدمات کئی کئی سال تک فیصلہ نہیں ہوتا ، نیپرا نے نادھندگان کی جائیداد قرق کرنے کی شرط ختم کردی تھی، عامر غازیانی کے الیکٹرک کے سسٹم پر کنڈا کنکشن 4 فیصد سے کم ہوکر 0.2 فیصد کی سطح پر آگئی ہےرائٹ آف کا طریقہ کار ملٹی ایئر ٹیرف میں درج ہے۔ کے الیکٹرک کے عملے کو ریکوری اور ناجائز کنکشن کاٹنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، عامر غازیانی نے سماعت کے دوران بتایا کہ کراچی کے بجلی صارفین پی ایچ ایل سرچارج ادا کررہا ہے، اس موق پر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی ملک نے کہا کہ بجلی شعبے کا 28 سو ارب روپے گردشی قرضے میں کراچی کا حصہ نہیں ہے،کراچی والے سرکورلر ڈیٹ کا حصہ نہ ہونے کے باوجود پی ایچ ایل چارجز دے رہے ہیں،علاقے کے رائٹ آف کلیم مانگے گیے ہیں، وہاں ایئرل بنڈل کیبل کی تنصیب کی گئی ہے ۔
سماعت کے دوران ممبر نیپرا ر رفیق احمد شیخ نے کہا کہ ہوک کنیکشنز اور کنڈا کنیکشنز کے الفاظ کہاں سے آئے ہیں کیا کسی ریگولیٹری فریم ورک میں ” ہوک” یا “کنڈا” ے الفاظ دیکھے ہیںآپ نے رائٹ آف کلیم میں کنڈا کنیکشنز کو ریگولرائز کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ جب کنڈا کنیکشنز ہے ہیں غیر قانونی تو ان پر رائٹ آف کلیم کیسے کیا جا سکتا ہے آپ نے ہوک اور کنڈا کنیکشز کے خلاف ایف آئی آرز کیوں درج نہیں کرائیں کے ای حکام نے کہا کہ ہمارے پاس کنڈا کنیکشنز کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا آپشن نہیں، قانون موجود نہیں اس لیے بجلی چوری کے خلاف ایف آئی آر نہیں ہو سکتی، کراچی میں 4 فیصد کنڈا کنیکشن تھے عوامی سماعت کے دوران کہا گیا کہ کیا آپ کو رائٹ آف اور ریکوری الاونس کلیم کرنے کی اجازت تھی، ممبر آمنہ انجم کے الیکٹرک کو ریکوری الاونس کلیم کرنے کی اجازت نہیں تھی، کے الیکٹرک حکام2017 میں پہلی بار رائٹ آف کلیم کرنے کی اجازت دی گئی، کے الیکٹرک حکام کوئی ایسی شعط نہیں تھی کہ 2017 سے پہلے یا بعد میں کلیم کیا جائے، حکام نیپرا نے رائٹ آف کلیم کا کوئی مخصوص وقت بھی مقرر نہیں کیا تھا، کے ای حکام کے الیکٹرک کی جانب سے 68ارب روپے نقصانات کی وصولی کی درخواست پر سماعت یکم جولائی 2017 سے قبل کے بقایاجات 24.38 ارب روپے کلیم کیے گئے ہیں۔ کیس آفیسر ایک کروڑ روپے تک کے کیسز کے خلاف 41.65 ارب روپے کے عدالتی کارروائی شروع نہیں کی جاسکے ۔ کیس افیسرایک کروڑ سے زائد بقایاجات کے خلاف عدالتی کارروائی کامیاب نہ ہوسکی جس کی وجہ سے 25کروڑ روپے پھنس گئے۔ کیس آفیسر ہوک کنکشنز کی مد میں 1.63ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ کیس آفیسر کے الیکٹرک نے ریکوری لاس الاؤنس مانگا تھاعوامی سماعت پر سماعت پر ٖفیصلہ محفوظ کر لیا گیا، کے الیکٹرک، نیپرا کی مبینہ ملی بھگت کراچی کے شہریوں سے 68ارب روپے کے نقصانات کی وصولی کی درخواست پر سماعت نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا،کراچی کے عوام سے اربوں روپے بجلی کے بلوں میں ڈال کر وصول کئے جاہیں گے ۔اس حوالے سے چیرمین نیپر ا سے موقف لینے کے لئے ر ابطہ کیا جو نہ ہو سکا .