پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکہ کا پابندیوں کا اعلان اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا متعصبانہ امریکی فیصلہ عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے پاکستان

اسلام آباد (ما نیٹر نگ ڈیسک) پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے حوالے سے امر یکہ نے پاکستان کے چار اداروں پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے کہا کہ ان چار پاکستانی اداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مدد میں خصوصی وہیکل چیسز کی تیاری بھی شامل ہے جو بیلسٹک میزائلوں کی لانچنگ کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ کراچی کے تین اداروں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یا ان کی ترسیل کے ذرائع پر کارروائی کی جائے گی.

دوسری جانب پاکستانی وزارت خارجہ نے امریکا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد دینے کے الزام میں چار اداروں پر پابندی کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے متعصبانہ قرار دے دیا۔امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر4کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزارت خارجہ کی ترجمان نے رات گئے کہا ہے کہ اداروں پر پابندیاں ائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا متعصبانہ امریکی فیصلہ امتیازی طرز عمل، علاقائی اورعالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ پابندیوں کا تازہ اقدام امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتا ہے، پابندیوں کا مقصد فوجی عدم توازن کو بڑھانا ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی پالیسیاں خطے اور اس سے باہر کے اسٹریٹجک استحکام کیلئے خطرناک مضمرات رکھتی ہیں، پاکستان کا اسٹریٹجک پروگرام ایک مقدس امانت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک پروگرام 24 کروڑ لوگوں نے اس کی قیادت کو عطا کیا ہے۔