پی ٹی آئی سے مذاکرات میں عمران خان کے جرائم کا ایجنڈا شامل نہیں ہوگا، مصدق ملک

وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں سابق وزیراعظم عمران خان کے جرائم کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار تھے، اگر آگے بڑھنا ہے تو بات چیت ضروری ہے، جب تک دونوں طرف کے لوگ مل کر نہیں بیٹھیں گے، مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے؟ پی ٹی آئی سے بات چیت خوش آئند ہے اور اس کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم بات چیت کا دائرہ ریڈ لائن، یلو اور گرین تک محدود ہوگا۔

مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان پر جو مقدمات ہیں وہ کرائمز سے متعلق ہیں، انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کا معاہدہ کیا اور پھر اس کو ریاستی ملکیت قرار دے دیا، اسی طرح 400 کنال زمین کا معاملہ بھی ان سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعد رفیق اور خرم دستگیر نے الیکشن میں شکست کے باوجود دھاندلی کے الزامات نہیں لگائے اور عوام سے ووٹ مانگے۔ اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو خود معلوم کریں کہ کون سے فارم 47 یا 45 میں کیا بات ہے، آپ کا مقصد صرف ملک کو نقصان پہنچانا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اگر کسی کو آئی ایم ایف کو خط لکھنے ہیں تو بینکوں کو کرپٹ ہونے دیں، لیکن ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں، بلکہ پاکستان کے خلاف امریکہ میں قراردادیں پاس کرائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ نے ڈیوڈ فینٹن کو پیسے دے کر ایٹمی پروگرام کے خلاف لابنگ کرنے کے لیے ہائر کیا ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ اگر آپ پاکستان کے خلاف امریکہ کو دباؤ ڈالنے کے لیے خط لکھنا چاہتے ہیں، تو آئیں، تعمیری بات کریں، معیشت یا انتخابات پر بات کریں، ہماری آپ سے کوئی دشمنی نہیں ہے، ہم سیاسی تناؤ کا شکار نہیں ہونا چاہتے، ہمیں ملک کے مفاد میں بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نو سے دس ماہ میں کوئی بڑی کرپشن سامنے نہیں آئی، کرپشن زیادہ تر محکموں میں، خاص طور پر بجلی اور پانی کے شعبوں میں ہے، جسے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔