پاکستان کی جغرافیائی حیثیت وسطی ایشیاءکیلئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتی ہے:سیمینار میں غیر ملکی سفیروں کا خطاب

اسلام آباد۔ انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز، ریسرچ اینڈ اینالیسس(اسراء) میں ” علاقائی تجارت اورافق پر نئے مواقع ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار میں غیر ملکی سفیروں، سرکاری حکام اور صنعتی شعبے سے وابستہ افرادشریک ہوئے۔

سیمینار نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن(این ایل سی)کے اشتراک سے اسراءکی میزبانی میں منعقد کیا گیا۔سیمینار کا مقصد علاقائی روابط کو مضبوط بنانے اورمجموعی معاشی ترقی کے مواقع کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینا تھا۔وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک مہمان خصوصی تھے جبکہ ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او عزت مآب سلطان احمد بن سولیم نے سیمینار میں بطور خاص مہمان شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سلطان احمد بن سولیم نے جدید سپلائی چین کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ جدید نقل و حمل صرف ایک نیٹ ورک نہیں بلکہ یہ عالمی و علاقائی تجارت اور جامع ترقی کے لئے مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔بلارکاوٹ تجارت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے استفادہ کیا جائے۔ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین نے کہا کہ عالمی سطح پر مربوط اور ڈیجیٹل طور پر یکساں سپلائی چین نیٹ ورک ہی ترقی کا واحد راستہ ہے۔ تجارتی ترسیل کے نظام میں سرمایہ کاری سے خطے کی مسابقتی حیثیت میں بہتری ممکن ہوسکتی ہے۔

علاقائی ممالک کے سفیروں نے اپنے اپنے ممالک میں روابط کو بہتر بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پالیسیوں میں یکسانیت، انفراسٹرکچر کی بہتری اور تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ علاقائی منڈیوں کو پائیدار بنیادوں پر آپس میں منسلک کیا جا سکے۔

سیمینار میں پینل مباحثہ کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں ناکافی ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر،قوانین کی پیچیدگیاں،سیکیورٹی خدشات اورجغرافیائی مشکلات جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔مقررین نے جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال پر زور دیا تاکہ کسٹمز کے عمل،سامان کی نقل و حرکت اور سرحد پار تجارت کو آسان بنایا جا سکے۔