اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور، قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، انسانی سمگلنگ کے معاملہ پر ایف آئی اے کی کالی بھیڑوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی۔
پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سید امین الحق و دیگر کے توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ انسانی سمگلنگ سنجیدہ معاملہ ہے، غربت اور بے روزگاری سمیت اس کی مختلف وجوہات ہیں، ریاست اپنا کردار ادا کر رہی ہے، صوبوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں اور ہمیں اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو آبادی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں، مواقع کم ہونے کے باعث لوگ بیرون ملک روزگار کیلئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، 2023ء میں انسانی سمگلنگ کے 2618 واقعات رجسٹرڈ کئے گئے، 1704 ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا، ریڈ بک میں شامل 25 افراد کو گرفتار کیا گیا، 409 مجرموں کو سزا سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء میں انسانی سمگلنگ کے 3456 کیسز سامنے آئے، ان میں سے 1638 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ریڈ بک میں شامل 38 انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کو گرفتار کیا گیا، 458 مجرمان کو سزائیں دی گئیں۔
ایف آئی اے کے 22 افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، 176 بدنام زمانہ سمگلروں کو گرفتار کیا گیا، بیرون ملک سے چار سمگلرز کو وطن واپس لایا گیا، ان کی 42 کروڑ روپے کی املاک سیل کی گئیں، بیرون ملک سے 36 انسانی سمگلروں کو وطن واپس لانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونان کشتی واقعہ میں ایف آئی اے کے 38 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا، 2023ء میں ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو چارج شیٹ کیا گیا، ایف آئی اے کے افسران کے خلاف چار مقدمات درج کئے گئے، انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ہوائی اڈوں پر ہائی الرٹ کیا گیا ہے، تھائی لینڈ اور لیبیا سمیت بعض ممالک کیلئے جانچ پڑتال سخت کی گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین کو مزید بہتر بنایا گیا ہے، سزائوں میں اضافہ کیا گیا ہے، نوجوانوں کیلئے بیرون ملک ملازمتوں کے وسیع مواقع موجود ہیں، وہ پاکستان کیلئے بیرون ملک سے زرمبادلہ کما سکتے ہیں، نوجوانوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کی گئی ہے، عالمی سطح پر گداگری کی روک تھام کیلئے بھی قانون سازی کی گئی ہے۔