مزید18 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں نظر ثانی کی تجاویز آگئیں،وزیر توانائی

اسلام آباد۔وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری کی جانب سے پاور سیکٹر میں ہونے والے تازہ ترین پیش رفت پر ویڈیو پیغام جاری کر دیا

وفاقی کابینہ کے سامنے پاور ڈویژن کی جانب سے مزید 18 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی تجاویز پیش کی گئیں۔

کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے آج پاور ڈویژن کی سمری پر سپیشل اکنامک زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹس کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور انکے انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکھٹا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی ہے۔

جس کے تحت اب ان صنعتی زونز کے انتظامیہ کو ایک پوائنٹ پر بجلی مہیا کی جائے گی۔ انکی انتظامیہ کو بل اکھٹا کرنے اور نئے کنکشن دینے کا پورا اختیار ہوگا۔

اس ضمن میں ایک مخصوص او اینڈ ایم میکینزم بنایا جارہا ہے۔ سرکلر ڈیٹ جولائی سے نومبر 2024کی مدت میں پاور سیکٹر کی بہتر پالیسیوں اور اچھی کار گردگی کی وجہ سے گردشی قرضہ12ارب روپے کم ہو کر 2381ارب روپے ہوگیا ہے30جون 2024کو گردشی قرضہ 2393ارب روپے تھا۔

جولائی تا نومبر 2024کی مدت میں ریکوری (وصولی) کی شرح 96%پر پہنچ گئی ہے جوکہ سال 2023کے اسی عرصے سے بہت بہتر ہے ۔ پاور ڈویژن کی طرف سے موجودہ حکومت میں شروع کئے گئے اقدامات کا ثمر پورے سیکٹر کو ملنے لگا ہے۔