اسلام آباد ۔وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن کیس قرار دیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اس کیس میں عدالت کے سامنے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میگا کرپشن کیس پاکستان کی تاریخ میں ایک نمایاں مثال ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے مزید کہا کہ اس کیس میں مذہب کارڈ کا استعمال کیا گیا، اور برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے وصول کی گئی ضبط شدہ رقم کو لاہور میں گھر بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ القادر ٹرسٹ کو بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ عمران خان کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ کابینہ میں بند لفافہ نہیں لے جایا گیا اور ضبط شدہ رقم سے لاہور میں گھر نہیں بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس شخص سے یہ رقم لی گئی تھی، وہی رقم اسے واپس کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا میرٹ پر مبنی ہے کیونکہ وہ اپنی بے گناہی کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے۔ کیس میں کرپشن، رشوت، اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔
عطاءاللہ تارڑ نے یہ بھی کہا کہ ڈیفنس کونسل نے اس کیس کو سیاسی بنیادوں پر لڑا، لیکن فیصلے میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ وکیل صفائی بے گناہی کے کوئی شواہد پیش نہ کرسکے اور نہ ہی پراسیکیوشن کی جانب سے دیے گئے رشوت کے ثبوتوں کا جواب دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے یہ سزا سنائی گئی ہے، اور رشوت، کرپشن، اور ڈاکے کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔