لڑکیوں کو سبز مہارتوں کے ساتھ تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا ،اسلامی دنیا میں لڑکیوں کے لیے قومی موسمیاتی تعلیمی فریم ورک ہو، رومینہ خرشید عالم

اسلام آباد(نیوز رپورٹر) وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی اور اسلامی دنیا کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (آئی سی ای ایس سی او) نے پاکستان میں لڑکیوں کے لیے سبز مہارتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے موسمیاتی تعلیم کے حوالے سے ایک کانفرنس کے انعقاد کے لیے اپنے تعاون کا اعلان کیا ہے ، یہ فیصلہ وزیر اعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی، رومینہ خرشید عالم، اور آئی سی ای ایس سی او کی سربراہ ڈاکٹر ہیڈی جاتو سی کے درمیان گزشتہ جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات میں اس اہم پروگرام کے لیے مشترکہ اقدامات پر بات چیت کی گئی ، ملاقات کے دوران، مسز رومینہ خرشید عالم نے لڑکیوں کو سبز مہارتوں کے ساتھ تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اسلام خواتین کے لیے تعلیم اور وراثت کے حقوق کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ کانفرنس کا تھیم “اسلامی دنیا میں لڑکیوں کے لیے قومی موسمیاتی تعلیمی فریم ورک” ہوگا، اور اس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندگان، نیز دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا ، مسز رومینہ نے کہا، “موسمیاتی تعلیم کا بنیادی مقصد شہریوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور انہیں موسمیاتی لچکدار قوم بنانے میں فعال طور پر شریک کرنا ہے، خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی لچک اور مطابقتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر خاص توجہ دی جائے گی۔”

وزیراعظم کی معاون نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ روانڈا کے ساتھ افریقی ہاؤس منصوبے پر کام کر رہی ہیں، جو پاکستان کو افریقی ممالک کے ساتھ روابط مضبوط کرنے کا ایک دروازہ فراہم کرے گا۔ اس شراکت داری کا مقصد موسمیاتی تبدیلی، لچک اور مطابقت کے لیے مشترکہ کوششوں پر مرکوز ہے ، مسز رومینہ نے چینی امداد سے چلنے والے شی پاور منصوبے کے کامیاب نفاذ کو بھی اجاگر کیا، جس سے بلوچستان میں 20,000 سے زائد لڑکیوں کو فائدہ پہنچا۔ اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 50,000 لڑکیوں کو مدد فراہم کی جائے گی، جس میں حفظان صحت کے کٹس کی تقسیم بھی شامل ہے ، ملاقات میں تعلیم، سائنس اور ثقافت کے کردار کو موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل میں اہم قرار دیا گیا۔ مسز رومینہ نے پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عہدوں کی تکمیل پر زور دیا اور کہا کہ ملک موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کے مقابلے کے لیے عالمی تنظیموں جیسے آئی سی ای ایس سی او کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

ڈاکٹر ہیڈی جاتو سی نے آئی سی ای ایس سی او کی موسمیاتی تعلیم کی حمایت میں عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی ردعمل کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی تنظیموں، حکومتوں اور مقامی کمیونٹیوں کے درمیان تعاون کی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ای ایس سی او اپنی وسیع تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی وسائل کے ساتھ لڑکیوں کو سبز تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے تیار ہے ، دونوں رہنماؤں نے تعلیم، جدت اور ثقافتی تبادلے کے ذریعے پائیدار مستقبل بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مستقبل کے مشترکہ منصوبوں کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق کیا، جن میں پائیدار ترقی اور موسمیاتی لچک کو فروغ دینے کے لیے موسمیاتی تعلیم کے پروگرام شامل ہوں گے ، ملاقات کا اختتام آئی سی ای ایس سی او اور پاکستان کی وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کے ساتھ ہوا، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی کوششوں کو بڑھانا اور آنے والی نسلوں کو بااختیار بنانا ہے۔