پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد ۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان بدستور ون چائنہ پالیسی پر کاربند ہے اور اس مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے پاک چین دوستی پر عائد کیے جانے والے بے بنیاد اور گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کی۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین قریبی برادرانہ تعلقات قائم ہیں، اور پاکستان، چین کے ساتھ دوستی کے خلاف پھیلائے جانے والے بے بنیاد الزامات کو قطعی مسترد کرتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان پر حملوں کے لیے وہ جدید امریکی اسلحہ استعمال کیا جو امریکا افغانستان میں چھوڑ کر گیا تھا۔ پاکستان نے کابل میں حکام کے ساتھ ان ہتھیاروں کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد شیئر کیے ہیں، جبکہ مزید شواہد بھی موجود ہیں جو اس امر کی تصدیق کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا کہ افغانستان میں جدید امریکی اسلحہ بدستور موجود ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

مزید برآں، ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ مراکش میں کشتی حادثے کی تحقیقات جاری ہیں، جبکہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے افراد کو دو خصوصی پروازوں کے ذریعے پاکستان منتقل کیا جا رہا ہے۔

شفقت علی خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں جلد “امن مشقوں” کا انعقاد ہونے جا رہا ہے، جن کا بنیادی مقصد میری ٹائم سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی وضع کرنا ہے۔

عالمی امور پر گفتگو کرتے ہوئے، ترجمان دفتر خارجہ نے جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلا سے انکار کی شدید مذمت کی، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔مزید برآں، انہوں نے سوڈان میں سعودی ہسپتال پر ہونے والے حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔