“درخت نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ہماری قدرتی اتحادی ہیں بلکہ یہ ہماری کمیونٹیز کی طویل المدتی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہیں۔رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد(نیوز رپورٹر) پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (پی آر سی ایس) کی چیئرپرسن، مسز فرزانہ نیک نے منگل کو وزیراعظم کے معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی، مسز رومینہ خورشید عالم سے ملاقات کی اور ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کو کم کرنے، ماحولیاتی تحفظ اور نوجوانوں کو لچک سازی کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے حوالے سے مختلف دو طرفہ امور اور تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا،ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک کو درپیش ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے اثرات سے کمیونٹیز کو بچانے کے لیے جامع نقطہ نظر اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور سبز اقدامات کو فروغ دینے کی اہمیت پر بات کی۔

ملاقات کے دوران، وزیراعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی نے خاص طور پر درختوں کی لگانے کے پروگراموں کو ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے سب سے موثر اور قابل عمل طریقہ قرار دیا ،رومینہ خورشید عالم نے یہ بھی بتایا کہ درخت درجہ حرارت میں اضافے کو کم کرنے، ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور مٹی کے کٹاؤ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو پاکستان کے ماحولیاتی استحکام کے ایجنڈے کے لیے بہت ضروری ہیں اور فضاء سے کاربن کی اخراج کو کم کرنے کے لیے اہم ہیں ،انہوں نے کہا، “درخت نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ہماری قدرتی اتحادی ہیں بلکہ یہ ہماری کمیونٹیز کی طویل المدتی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہیں۔” “درختوں کو لگانا اور جنگلات کی بحالی ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات جیسے سیلاب اور قحط کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے اور اہم ماحولیاتی خدمات فراہم کر سکتا ہے۔”

انہوں نے پی آر سی ایس کی چیئرپرسن کو بتایا کہ عوام میں جنگلات کے اہم کردار کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں یہ سمجھایا جا سکے کہ درخت نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف انسانوں کے قدرتی اتحادی ہیں بلکہ یہ ہماری کمیونٹیوں کی طویل المدتی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے میں بھی اہم ہیں ،”پاکستان میں بے شمار قدرتی وسائل موجود ہیں، اور اگر ہم اپنے جنگلات کا تحفظ کریں گے تو نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کر سکیں گے بلکہ مقامی کمیونٹیز کی لچک کو بھی بڑھا سکیں گے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو یقینی بنا سکیں گے ،ایک مشترکہ عزم کے تحت، مسز نیک اور مسز عالم نے ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے تعاون کو بڑھانے اور ملک کے جنگلات کی تعداد بڑھانے پر زور دینے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو سبز سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ شامل کرنے کے لیے اپنے تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور وزارت ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کے درمیان ماحولیاتی لچک کے اقدامات کو بڑھانے کے لیے مضبوط شراکت داری کا ایک نیا قدم اٹھایا گیا ،مسز نیک نے پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے حکومت کے سبز اقدامات کی حمایت کرنے کی تیاری کا اظہار کیا، خاص طور پر کمیونٹی کی سطح پر ماحولیاتی کارروائی کو فروغ دینے اور مقامی کمیونٹیز کا ماحولیاتی تحفظ میں کردار مضبوط کرنے کے حوالے سے ،وزیراعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی، مسز رومینہ خورشید عالم نے اس شراکت داری کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں پائیدار ماحولیاتی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کے بارے میں خوش امیدی کا اظہار کیا،دونوں رہنماؤں نے ایک سبز اور ماحولیاتی لچک سے بھرپور پاکستان کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مسلسل تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔