اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وزیراعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے ماحولیاتی اقدامات کو فروغ دینے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور عوامی شراکت داری بڑھانے کے لیے رضاکاروں پر مشتمل کلائمیٹ ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کیا ہے،انہوں نے کہا رضاکاروں کے زیر قیادت یہ نیا اقدام موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور ملک بھر کی آبادی کو ماحولیاتی پائیداری کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کے لیےطاقتور بناتا ہے ،یہ بات انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں یوتھ لیڈرز سوسائٹی پاکستان کے پانچ رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کہی ،دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں ایشیا اور پیسیفک رضاکاروں کی تعداد میں سب سے آگے ہیں، اس کے بعد افریقہ آتا ہے۔ یورپ، وسطی ایشیا اور لاطینی امریکہ و کیریبین میں کم شرحیں رپورٹ کی گئی ہیں۔
رومینہ خورشید عالم نے تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رضاکاروں کو سب سے زیادہ جو سرگرمیاں اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں، ان میں ماحولیاتی منصوبے، صحت کی دیکھ بھال، کمیونٹی ڈویلپمنٹ، کھیل، قدرتی آفات سے بحالی کی سرگرمیاں و امداد اور نوجوانوں اور رضاکاروں کی ترقی کے پروگرام شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رضاکار عالمی موسمیاتی سفارتکاری میں کلیدی کردار ادا کر رھے ہیں۔ وہ کئی منصوبوں کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو عوام میں موسمیاتی تبدیلی کے سنگین مسائل کے بارے میں آگاہی بڑھا کر قیمتی مدد فراہم کرتے ہیں انہوں نے رضاکاروں کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ آگاہی بڑھانے اور موسمیاتی اقدامات کے لیے وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ انہیں آذربائیجان باکو میں ہونے والے کوپ 29 موسمیاتی سربراہی اجلاس کے دوران رضاکاروں کے شاندار کردار کو دیکھنے کا موقع ملا، جہاں انہوں نے دنیا بھر کے مندوبین کی تہہ دل سے خدمت کی،اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 64 فیصد آبادی 29 سال سے کم عمر ہے، اور کچھ لوگ بے روزگاری کے باوجود رضاکارانہ کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔
اس ملاقات کا مرکزی موضوع موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں نوجوانوں اور رضاکاروں کے کردار پر تھا، جس میں ان کی عوامی شرکت بڑھانے اور قومی موسمیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا ،رومینہ خورشید عالم نے وفد سے کہا کہ وہ نوجوانوں میں رضاکارانہ کام کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے وفد کو ملک کے سبز منصوبوں اور عالمی سطح پر اس کے سب سے کم کاربن اخراج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے لیے مثبت بیانیہ بنانے میں مدد کریں تاکہ اس کی نرم تصویر عالمی سطح پر نمایاں ہو سکے ،وفد کے اراکین نے رضاکارانہ پروگراموں کے انعقاد اور ماحولیاتی ٹاسک فورس، ماحولیاتی پائیداری اور سبز پاکستان کے اثرات کو بڑھانے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے میں مکمل تعاون کا عہد کیا۔