موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ خواتین کی مشکلات کو مزید بڑھا رہا ہے اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں خواتین اس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔ رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد (نیوز رپورٹر)وزیرِ اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی, رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی پر خواتین کو با اختیار بنانے کے حوالے سے سیمینار سےخطاب میں کہا ھے کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ خواتین کی مشکلات کو مزید بڑھا رہا ہے اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں خواتین اس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے پیش نظر خواتین کی شرکت اور فیصلہ سازی میں شمولیت ضروری ہے تاکہ اس عالمی مسئلے کا بہتر حل نکالا جا سکے،رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان کی خواتین مختلف شعبوں میں، خاص طور پر زراعت اور دیگر ترقیاتی شعبوں میں، نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں اور ان کی شمولیت سے ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کا فعال کردار نہ صرف موسمیاتی تبدیلی کے حل کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے معاشی ترقی اور پائیدار ترقی کے اہداف کو بھی حاصل کیا جا سکتا ہے ،رومینہ خورشید عالم نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا انتہائی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی اقتصادی حالت مضبوط کرنے سے نہ صرف ان کی زندگیوں میں بہتری آئے گی بلکہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں بھی زیادہ مؤثر ثابت ہوں گی ،انہوں نے خواتین کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی دینے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ یہ اقدامات مستقبل میں پاکستان کی خواتین کو عالمی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنے کے قابل بنائیں گے۔