اسلام اباد کلکٹر یٹ آف کسٹم کے سات افسران کے خلاف پرائیویٹ افراد کے ساتھ مل کر سمگلنگ میں ملوث ہونے کی تحقیقات شروع

اسلام آباد۔وزیراعظم انسپیکشن کمیشن نے اسلام اباد کلکٹر یٹ آف کسٹم کے سات افسران کے خلاف پرائیویٹ افراد کے ساتھ مل کر سمگلنگ میں ملوث ہونے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسلام اباد کلکٹریٹ آف کسٹم کے سابق کلکٹراور اس کے ڈرئیوار سمیت سات ماتحت کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پرائیویٹ افراد کے ساتھ مل کر سمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کلکٹرنے گزشتہ دنوں اپنے اینٹی سمگلنگ سکواڈ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ وہ کسی قسم کی کاروائی اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک کہ وہ افسران کو اگاہ نہیں کرتے

دوسری جانب لیٹر میں کہا گیا کہ انٹی سمگلنگ سکواڈ موبائل کا استعمال نہیں کرے گا صرف ایک ا نسپکٹرکے پاس موبائل ہوگا اور وہ بھی اپنی لوکیشن ان رکھے گا جس کو کلیکٹر ایڈیشنل کلیکٹر سمیت افسران چیک کر سکتے تاہم انٹی سمگلنگ سکواڈ میں موبائل کا استعمال چھوڑ دیا جس کے بعد راولپنڈی اسلام اباد کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں سمگلنگ کا سامان پہنچنے لگا صرف چند ایک کاروائیاں کر کے معاملات گول کر دیے گئے

ذرائع کا کہنا ہے کس حوالے سے معاملات وزیراعظم انسپیکشن ٹیم تک پہنچ کے جس پر وزیراعظم انفیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے سات افسران کو نوٹس جاری کر دیا کہ وہ پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں

ذرائع کا کہنا ہے اس حوالے سے اسسٹنٹ کولیکٹر اسامہ دستگیر فرہاد خان سابق کلکٹر آ ضف ہرگن کا ڈرائیور جنید بھی شامل ہے جو کہ ایف پی ایس سی سے ڈیپوٹیشن پر کلیکٹر کسٹم اصف ہر گن نے تعینات کروایا تھا تاہم وزیراعظم انسپیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلام اباد کلیکٹریٹ اف کسٹم کہ سات افسران کو طلب کر رکھا ہے۔