وزیراعظم کی انسپکشن کمیشن تحقیقات کسٹم افسران سےان کے ذاتی موبائیل قبضہ میں لے لئے

اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر ) سمگلروں سے باہمی روابط اور سمگلنگ نیٹ ورک میں ملوث ہو نے کا الزام اسلام آباد کلکٹریٹ آف کسٹم کے سابق کلکٹر کے ڈرائیور سمیت ملک بھر سے 72 کسٹم افسران کےمعاملے میں وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے ابتدائی بیان قلمبند کر نے کے بعد بیس سے زائد کسٹم افسران کے موبائیل فون قبضہ میں کر انکوئری کا دائرکار وسیع کر دیا ۔ کسٹم وئیر ہاوس میں تعینات افسران کو بھی طلب کر لیاگیا انکوائری میں پیش ہونے والے افسران پر یشان ہو گئے ، ملک بھر سے 72 کسٹم افسران سمیت اسلام آباد کلکٹریٹ آف کسٹم میں تعینات چند افسران جن میں سابق کلکٹر آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی ، انسپکٹر علی رضا شاہ‘ احسن علی پر الزام تھا کہ ان کے سمگلروں سے باہمی روابط ہیں اور سمگلنگ نیٹ ورک میں رہے ہیں.

جس پر وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے ان کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا تھا تاہم انسپکشن ٹیم نے انکوائری میں ملوث کسٹم افسران اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر کے مختلف کلٹریٹس و ایف بی آر کے چند افسران ‘ ماتحت افسران جن کی مجموعی تعداد 72 بتائی جاتی ہےالزام ہے کہ ان کے سمگلروں کے نیٹ ورک سے روابط ہیں۔ کسٹم ملتان،ڈوثزن،سمیت پنجاب ، کے پی کے کے افسران کو بھی طلب کیا گیا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کلکٹریٹ کے انسپکٹر احسن ‘ علی رضا شاہ اور سابق کلکٹر آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی،اسلام آباد کلکٹریٹ کے اسامہ دستگیر اور فرہاد خان ، انسپکٹر ز، سمیت دیگر کسٹم افسران پیش ہو گئے تو وزیراعظم معائنہ کمیشن کو بیان ریکارڈکرایا جس کے بعد مذکورہ بالا کسٹم افسران کے موبائیل قبضہ میں لے کر کر انکوئری کا دائرکار وسیع کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم انسپکشن کمیشن ایف بی آر کسٹم کے 72اہلکاروں کے خلاف انکوائری میں مصروف ہے۔ کسٹم کے ان 72افسران و اہلکاروں کے خلاف وزیراعظم کی ہدایت پر انسپکشن کمیشن تحقیقات کررہا ہے۔ شامل ہونے والے افسران سےان کے ذاتی موبائیل قبضہ میں لے لئے گئے ہیں ۔