اسلام آباد(نیوز رپورٹر)ترکی کے سفیر ایران نیزیروغلو نے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی، مسدق ملک سے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی میں ملاقات کی یہ ملاقات پیر کے روز وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی میں ہوئی، جس میں دونوں ملکوں کے درمیان جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات میں مزید تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ اقدامات پر تفصیل سے بات چیت کی گئی، خصوصاً کاربن کریڈٹ منصوبوں پر زور دیا گیا ملاقات کے دوران دونوں جانب سے پاکستان میں کاربن کریڈٹ سے متعلق منصوبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور ایسے اقدامات میں سرمایہ کاری کے لیے عالمی اور علاقائی موسمیاتی مالی وسائل کو تلاش کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔
ترکی کے سفیر نیزیروغلو نے پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور عالمی ماحولیاتی مسائل کے حل میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ مل کر اپنے مشترکہ اہداف کو مضبوط بنانے اور عالمی پائیداری کے مقاصد میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے، وفاقی وزیر مسدق ملک نے تعاون کے اس تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، خصوصاً جنگلات کی کٹائی، صحرا زدگی، پانی کی کمی اور موسمیاتی موافقت کی ضرورت۔ انہوں نے خاص طور پر کاربن کریڈٹس کو سرمایہ کاری کی ترغیب دینے، موسمیاتی مالیات کو بڑھانے اور ملک کے لیے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے ذرائع کے طور پر اہمیت دی ، دونوں رہنماؤں نے ماحولیاتی مسائل پر دوطرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور جنگلات کے انتظام، دوبارہ جنگلات لگانے اور دیگر پائیدار طریقوں پر مشترکہ منصوبوں کے نفاذ کا ارادہ ظاہر کیا۔ ملاقات کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ عید کی تعطیلات کے بعد ایک مشترکہ آن لائن اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستان اور ترکی کے ماحولیاتی وزارتوں کے سینئر حکومتی نمائندگان شرکت کریں گے تاکہ ویسٹ مینجمنٹ، سرکلر اکانومی اور کاربن کریڈٹ کے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر مسعدق ملک نے کہا، “ترکی اور پاکستان کے درمیان تعاون موسمیاتی تبدیلی کے خلاف لڑائی میں اہم نتائج کا حامل ہوگا، جو دونوں ممالک میں طویل المدتی پائیدار ترقی اور نمو کو فروغ دے گا”، ڈنمارک کے سفیر جیکب لینیلف نے بھی پیر کے روز وفاقی وزیر مسدق ملک سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کی موسمیاتی حساسیت اور ملک کی موسمیاتی لچک بڑھانے کے لیے مشترکہ تعاون کے امکانات پر بات چیت کی گئی ، ڈنمارک کے سفیر نے پاکستان کی موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مکمل حمایت اور تعاون کی پیشکش کی۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے موافقت اور تخفیف کے اقدامات میں ڈنمارک کی حمایت فراہم کرنے کی تیاری کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مستقبل کی حفاظت کے لیے فوری مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے ، ملاقات کے دوران، وزیر مسدق ملک نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں اعلیٰ معیار کے کاربن کریڈٹس کی تخلیق کی اہمیت پر بات کی۔ انہوں نے حکومت کے فوکس کو بین الاقوامی فنڈنگ اور تعاون کو متحرک کرنے کے لیے ہدف بنائے گئے منصوبوں پر زور دیا۔
وزیر ملک نے حکومت کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پیٹرولیم شعبہ ملک میں سبز انقلاب کے آغاز میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے ایک قابل تجدید توانائی پروگرام شروع کیا ہے، جب کہ ماری پیٹرولیم بھی قابل تجدید توانائی کے ذرائع میں تبدیلی کی سمت میں پیش رفت کر رہا ہے ،اس سے پہلے، وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی سیکرٹری عائشہ ہمیرہ موریانی نے دونوں ملاقاتوں میں ترکی اور ڈنمارک کے سفیروں کو وفاقی حکومت کی جانب سے جاری موسمیاتی تبدیلی کے تخفیف اور موافقت کے پروگراموں، منصوبوں اور پالیسیوں پر بریفنگ دی ، انہوں نے بتایا کہ صوبے بھی ان پروگراموں، منصوبوں اور پالیسیوں کی تشکیل میں فعال طور پر شامل ہیں کیونکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اختیار کی گئی مشترکہ حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں ان کی تاثیر کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری عائشہ ہمیرہ موریانی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی گلیشیئر تحفظ کی حکمت عملی کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جس پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور یہ حکمت عملی جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی پاکستان کے گلیشیئرز کو تحفظ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی، جو خطے کے لیے پانی کے وسائل کے لحاظ سے بہت اہم ہیں.