وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق مسعود ملک نے “گرین اسکلز ڈویلپمنٹ” پر قومی مشاورت میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت اور افتتاحی تقریر۔

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق مسعود ملک نے “گرین اسکلز ڈویلپمنٹ” پر قومی مشاورت میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت اور افتتاحی تقریر اس مشاورت کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے اور سبز معیشت کے لیے درکار مہارتوں کی ترقی پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کی سبز معیشت کی طرف منتقلی پاکستان کے مستقبل کی تشکیل کا ایک اہم عمل ہےسبز معیشت کے لیے درکار جابز جیسے کہ صاف توانائی، پائیدار زراعت اور قدرتی حل پر مبنی کاموں کے لیے مہارتوں کی سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے۔

اگر ہم آج قدم نہیں اٹھاتے، تو ہم موسمیاتی اہداف کو پورا کرنے میں ناکام ہو جائیں گے وزیر نے جرمن ترقیاتی تعاون (GIZ) کی شراکت کو سراہا جو پاکستان میں سبز روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور تکنیکی تعلیم و تربیت (TVET) کے اصلاحات میں مدد فراہم کر رہا ہے ، “گرین ٹیک ہب” سبز روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہوگا پاکستان کو COP29 اور COP30 جیسے عالمی فورمز میں سبز مہارتوں کی ترقی کے لیے ایک رہنما ملک کے طور پر ابھارنے کے لیے حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

سبز مہارتوں کی تیاری کے لیے وزارتوں اور نجی شعبے کے ساتھ مکمل تعاون ضروری ہے وزیر نے کہا کہ ہمیں ترقی پذیر معیشتوں کی لچک اور ان کے مطالبات میں sophistication کی ضرورت ہےاس کے لیے ہمیں فن لینڈ اور چین کی کہانی سے سیکھنے کی ضرورت ہےوزیر نے کہا کہ سب کچھ مہارتوں اور تکنیکوں پر منحصر ہے وزارت ماحولیاتی تبدیلی اس مقصد کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہےپاکستان جرمنی کے ساتھ مل کر کام کریگا۔

“ہمت کریں، ہم سب مل کر کر سکتے ہیں” کا نعرہ اس مشن کو کامیاب بنانے میں رہنمائی فراہم کرے گا ، ہم ایک سبز، عادلانہ اور شامل پاکستان کی تیاری کر رہے ہیں جہاں ہر نوجوان سولر انسٹالیشن کی تربیت حاصل کرے گا، ہر کسان موسمیاتی طور پر ذہین آلات سے لیس ہو گا، اور ہر کاروباری سبز انوکھائی پیدا کرے گا ، گرین مائننگ پاکستان کے لئے بہت اہم ہے۔