پاکستان استعمال شدہ ٹیکسٹائل کے عالمی مرکز کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ وزیرِ ماحولیات نے مزید کہا کہ ہم بچپن سے ہی استعمال شدہ ٹیکسٹائل استعمال کرتے آ رہے ہیں.وزیرِ ماحولیات

اسلام آباد (نیوز رپورٹر)پاکستان میں استعمال شدہ ٹیکسٹائل کی تجارت اور سرکلرٹی پر پینل موضوع میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ماحولیات نے اہم نکات پر بات کی ،وزیرِ ماحولیات نے کہا کہ پاکستان استعمال شدہ ٹیکسٹائل کے عالمی مرکز کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ وزیرِ ماحولیات نے مزید کہا کہ ہم بچپن سے ہی استعمال شدہ ٹیکسٹائل استعمال کرتے آ رہے ہیں اور یہ قدرتی طور پر فائدہ مند ہے۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر ممالک بھی اسی راستے پر گامزن ہیں اور پاکستان کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

وزیرِ ماحولیات نے سبز ٹیکسٹائل اور مکمل طور پر قابل تجدید مواد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹیکسٹائل کا صحیح طریقے سے دوبارہ استعمال نہ کیا جائے تو یہ ماحول کو نقصان پہنچاتا ہے اور خوراک کی زنجیر کو بھی متاثر کرتا ہے جو کہ غیر پائیدار اور ناقابل قبول ہے، وزیرِ ماحولیات نے اس بات پر زور دیا کہ اس موضوع پر آگاہی بہت ضروری ہے اور ٹیکنالوجی کا فقدان بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ری سائیکلنگ اور سرکلرٹی کی درست تعریف فراہم کرنی چاہیے۔

وزیرِ ماحولیات نے آخر میں کہا کہ پاکستان کو ٹیکسٹائل کی برآمدات اور تجارت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، جس سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گاوزیرِ ماحولیات نے مزید کہا: “ہم آپ کی شرائط کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے سبز ہو رہے ہیں۔ آپ ساتھ دیں یا نہ دیں، ہم یہ کریں گے۔ حالات جیسے بھی ہوں، ہم کر کے دکھائیں گے، ماحول کو بہتر بنائیں گے.