اسلام آباد(کور ٹ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کی عدالت نے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے مبینہ سیلز ٹیکس چوری سے متعلق کیس میں ایف بی آر کی جعلی رسیدیں جمع کرانے پرسینٹر طلحہ محمود کی کمپنی کہ نجی کمپنی ایم/ایس پاکستان اکیمولیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ M/S Pakistan Accumulators Pvt . Limited versus Federation of Pakistan & others کے خلاف کیس کی سماعت ہفتہ کے روز ہوئی اسلام آباد ہائی کورٹ جج جسٹس بابر ستار کی عدالت میں سماعت ہوئی عدالت میں ا M/S Pakistan Accumulators Pvt . Limited versus Federation of Pakistan & others کے خلاف جس میں ایف بی آر نے درخواست دائر کی ہے.
کہ سینٹر طلحہ محمود کی بیٹریوں کی کمپنی نے ٹیکس کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے مبینہ سیلز ٹیکس چوری کا معا ملہ ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے ایڈوکیٹ عمر اعجاز گیلانی پیش ہوئے جبکہ سینٹر طلحہ محمود کی کمپنی M/S Pakistan Accumulators Pvt نجی کمپنی ایم/ایس پاکستان اکیمولیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے ایڈوکیٹ فروغ نسیم پیش ہوئے عدالت میں سماعت کے دوران فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا دعوی ہے کہ یہ کیس عدالت کی بجائے ٹیکس افسر سنیں ہماری کمپنی ہری پور میں ٹیکس گوشوارے جمع کرواتی ہے لہذا یہ کیس بھی ٹیکس افسر کا سننا بنتا ہے ٹیکس کا کیس ٹیکس افسر سن سکتا ہے عدالت نہیں سن سکتی جس پر فاضل عدالت نے کہا آئین میں 1973 کے تحت عدلیہ اور انتظامیہ کہ کیسز عدالت سن سکتی ہے فاضل عدالت نے کہا کا آپ کا موقف آئین کے منافی ہے ۔ فروغ نسیم نے کہا کہ جب میرے والد ٹیکس افسر تھے اس زمانے میں تو ٹیکس کے کیسز ٹیکس افسر ہی سنتا تھا ایڈ ایڈوکیٹ فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ میرے کلائنٹس انتہائی شریف النفس ہیں میڈیا میں ان کے خلاف قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کی خبریں چلتی ہیں اور یہ خبریں ایف بی آر افسران انہیں فراہم کرتے ہیں فاضل عدالت نے ایڈوکیٹ فروغ نسیم سے کہا کہ کیا آپ نے آپ کے خلاف جو درخواست جمع ہوئی ہے اس کا جواب جمع کرایا ہے
جس پر ایڈوکیٹ فروغ نسیم نے کہا کہ جی نہیں اپ پہلے جواب جمع کروائیں ایف بی ار کے وکیل ایڈوکیٹ عمر اعجازگیلانی نے کہا کہ انہوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے کمپنی M/S Pakistan Accumulators Pvt جو کہ وولٹا بیٹری بناتی ہے اس نے جعلی رسید جمع کروائی ہیں یہ فراڈ کا مقدمہ ہے تاہم عدالت نے کیس کی سماعت 16 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ قبل ازین عدالت میں سماعت کے دوران گذشتہ روزمتفرق درخواست کی سماعت کے دوران ایف بی آر نے الزام عائد کیا کہ نجی کمپنی ایم/ایس پاکستان اکیمولیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ نے عدالت میں جعلی دستاویزات جمع کرائیں ، ایف بی آر کی جانب سے وکلاءبیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور علی قریشی عدالت پیش ہوئے ، بیرسٹرعمر گیلانی نے کہا کہ ایک کروڑ 70 لاکھ کلوگرام سیسہ مبینہ طور پر کراچی سے حطار لایا گیا .تحقیقات سے پتہ لگا کہ آمد و رفت کی ساری رسیدیں جعلی ہیں جس گاڑی پر مبینہ طور پر 46,000 کلو سیسہ لایا گیا ۔
وہ سوزوکی ایف ایکس ہے ، نجی کمپنی ایم/ایس پاکستان اکیمولیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ نے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے ، عدالت میں جعلی رسیدیں جمع کرنا تعزیراتِ پاکستان کے تحت جرم ہے اور سزا سات سال ہے۔