اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وزیر مذہبی امور، سردار یوسف کا خطاب حج کے حوالے سے کانفرنس پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں، وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا وزارت مذہبی امور نے صرف حج پر ہی فوکس کیا ہوا ہے
ہمارے اور بہت سے کام ہیں مگر حج سیزن کے سبب یہ ہی سب سے اولین ترجیح ہے اس وزارت کا سب سے بڑا مقصد یہ ہے فریضہ حج کیلئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں وزیراعظم نے مجھے ایک ماہ پہلے یہ ذمہ داری دی جس پر کوشاں ہوں میں پانچ سال قبل بھی اس ذمہ داری سے نبرد آزما ہوچکا ہوں وزیراعظم سے اس معاملے پر مکہ، مدینہ میں انتظامات کا جائزہ لینے کی اجازت لے کر گیا حج آپریٹرز کی بعض درخواستیں رہیں پورٹل بند ہوگیا، یہ تمام سٹیک ہولڈرز کیساتھ تمام چیزیں بھی وزیراعظم کے علم میں لائیں علامہ طاہر اشرفی مجھ سے پہلے ہی ایچ جی اوز کیساتھ تعاون کرتے رہے ہیں .
انہوں نے کہا حافظ طاہر اشرفی نے اپنے تمام ذرائع استعمال کئے، شاہ بن سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد بن سلمان سے تعلق ہے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار صاحب اور وزارت خارجہ نے بھی اس معاملے پر کاوشیں کیں وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق ربیع سے بھی ملاقات کی اور چھٹی کے روز ملاقات کا وقت دیا تاریخ کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تو بتایا گیا کہ 1 لاکھ 2 ہزار کا انتظام ہوچکا ہے تو ہم نے بتاتا کہ ہمارا حج کوٹہ ایک لاکھ 80 ہزار ہے اس کے بعد انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کریں گے کہ کچھ اضافہ کرسکیں اگر کسی اور ملک کو اجازت ملی تو پھر ترجیح پاکستان ہوگا اس کے بعد ہمیں 10 ہزار مزید اجازت دی گئی اور یہ ہمارے نجی کوٹہ سے دیئے گے.
انہوں نے مزید کہا وزارت مذہبی امور کمرشل وزارت نہیں ہے ہمارا مقصد نظریہ پاکستان و اسلام ہے حج کے حوالے سے بڑی پریشانی ہے، گزشتہ دور میں جب ذمہ داری سنبھالی گئی تو 2013ء میں 5 ہزار رہ گیا
مگر اس کے بعد 2016ء تک ہمارے پاس 5 لاکھ تک درخواستیں موصول ہوئیں، وجہ کم پیکج و اچھے انتظامات تھے ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے کیونکہ سعودی حکام کی طرف سے مساوی انتظامات ہیں حکومت پاکستان کی جانب سے بھی اب ہم کوئی کمی کوتاہی نہیں برتیں گے ٹائم لائن پر جو ہدایات تھیں اسی پر آگے بڑھ سکتے ہیں جو بھی کچھ ہوا ہے اس میں سعودیہ حکام نہیں پاکستان کی کوتاہی ہے جس جس مد میں پورٹل کے ذریعے جو پیسہ گیا ہے وہ ضائع نہیں ہوگا اس سے ہٹ کر جو ہے اس کو سلجھانے کی کوشش کررہے ہیں سعودیہ میں پاکستانی سفیر نے بھی یقین دلایا ہے کہ ہر ممکن کوشش کریں گے وزیراعظم نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کی رپورٹ سمٹ ہوچکی ہے اس کی روشنی میں جو ہدایات ہونگی عمل کرینگے.