صوبے میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکامی کے بعد وفاقی حکومت یا مسلح افواج سے مدد طلب کی جانی چاہیے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی

ڈیرہ اسماعیل خان(نیوز رپورٹر) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان کی خودمختاری کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہے۔میانخیل ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے قیضار خان میانخیل کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی انہوں نےبھارت پر سندھ طاس معاہدے کی بار بار خلاف ورزیوں اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ “پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کی حمایت کی ہے، لیکن ہمیں اپنی دفاعی صلاحیتوں پر بے حد فخر ہے۔” انہوں نے ماضی میں بھارتی اشتعال انگیزیوں کے جواب میں پاکستان کے ٹھوس اقدامات کو قومی عزم اور عسکری تیاری کی علامت قرار دیا۔انہوں نے سیاسی ہم آہنگی کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے معاملے پر تمام سیاسی قوتیں متحد ہیں۔اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ صوبے میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکامی کے بعد وفاقی حکومت یا مسلح افواج سے مدد طلب کی جانی چاہیے۔

انہوں نے سندھ میں پانی کی تقسیم کے تنازعے پر بھی بات کی اور سیاسی مخالفین سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو سیاست کی نذر نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر خیبر پختونخوا کو اس کا جائز پانی ملے تو تین نئی نہریں تعمیر کی جا سکتی ہیں، اور چشما لفٹ کینال کا سنگ بنیاد جلد رکھا جائے گا ، انہوں نے صوبائی حکومت کو “علی بابا اور چالیس چور” سے تشبیہ دیتے ہوئے وزراء پر آپسی لڑائی اور کرپشن کے الزامات عائد کیے۔ تاہم انہوں نے مائنز اینڈ منرلز بل پر چیف منسٹر کے تعاون کو سراہتے ہوئے اسے صوبے کی معیشت کے استحکام کی جانب مثبت قدم قرار دیا۔مختلف صوبوں کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا، “پنجاب میں لوگ ترقی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ خیبر پختونخوا میں لوگ صرف امن کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مادرِ وطن کا دفاع پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ ڈسٹرکٹ بار کے صدر قیضار خان میاں خیل ایڈوکیٹ ، خیبرپختونخوا بار کونسل کے۔ممبر سردار حشمت نواز خان سدوزئی ایڈوکیٹ ، سابق جسٹس پشاور ہائیکورٹ احمد علی مروت ایڈوکیٹ ، ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری اور اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سردار عدنان سعید سدوزئی ایڈوکیٹ ، پی پی پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری عابد اعوان ایڈوکیٹ بھی انکے ہمراہ تھے.