اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر )ڈی جی ایف آئی اے نے اربوں روپے کی کرپشن کی انکوائریوں سمیت زیرالتواء مقدمات اور بیرون ملک فرار انسانی سمگلروں کی گرفتاریوں کے فوری طورپر احکامات صادر کرتے ہوئے افسران کو حکم دیا ہے کہ مافیا کی پاکستان میں موجود جائیدادوں کی لسٹیں تیار کر کے ان کو عدالتوں کے ذریعے قرق کروایا جائے اور فرار انسانی سمگلروں کو انٹرپول کے ذریعے پکڑ کر مقدمات درج کیے جائیں ۔اس حوالے سے گزشتہ روز ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت ایف آئی اے کے تمام زونز کا اجلاس ہوا ۔
جس میں افسران کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔رفعت مختار راجہ نے افسران ،اہلکاروں کی ناقص کارکردگی پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے انھیں وارننگ دی کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں ورنہ نوکریوں سے جائیں گے ۔اجلاس میں اسلام آباد زون کی 250 التوا کا شکار انکوائری مکمل کر کے مقدمات کے اندراج کو یقینی بنایا جائے ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے نے تمام زونز کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے تمام زونز کو التوا کا شکار انکواریاں مکمل کر کے مقدمات کے اندراج کریں۔کراچی،لاہور،فیصل آباد،پشاورزونز کی کارکردگی بھی ناقص قرار دیدی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صرف اسلام آباد زون میں 250 سے زائد انکاریاں تھیں جن میں گزشتہ چار سالوں پر سے کوئی کام نہیں ہوا صرف کاروائی نوٹس تک جاری رہی ان میں اینٹی انسانی سمگلنگ ،کارپوریٹ ،اینٹی کرپشن سمیت دیگر سرکلز شامل ہیں کی انکوائریاں مکمل کر کے مقدمات کے اندراج کو یقینی بنایا جائے جبکہ 300 کے قریب چالان اب تک عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے مکمل کیے جائیں ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ اشتہاری ملزمان کے نام پی آئی ایل میں ڈال ڈالا جائے جو کہ بیرون ملک ہیں ان ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جبکہ اشتہاری ملزمان 88 ص کے تحت ان کی جائیدادوں کو عدالتوں کے ذریعے کروایا جائے اجلاس میں کہا گیا کہ مقدمات میں گواہان کو ایس ایچ اوز کے ذریعے عدالتوں میں حاضری کو یقینی بنائے جانے کے احکامات جاری کیے گئے