اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاور ڈویژن کی ہدایات کے تحت سرکاری پاور جنریشن کمپنیوں (جنکوز) نے پرانے اور غیر فعال پاور پلانٹس کی مرحلہ وار نیلامی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس عمل کا مقصد بوجھ بن چکے غیر فعال اثاثہ جات کی فروخت کے ذریعے مالی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال میں لانا ہے۔ نیلامی کے پہلے مرحلے میں کامیاب بولی کا عمل مکمل ہونے کے بعد، اب فیز-2 میں JPCL، CPGCL اور NPGCL کے مزید پلانٹس کو نیلامی کے لیے پیش کیا گیا۔اس ضمن میں، 17 اپریل 2025 کو قومی اخبارات اور 19 اپریل کو بین الاقوامی اخبار ’خلیج ٹائمز‘ میں نیلامی کے اشتہارات شائع کیے گئے۔ بولی کا طریقہ کار “سنگل اسٹیج، ٹو اینویلپ” رکھا گیا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ بولیوں کی تاریخ 19 مئی مقرر کی گئی تھی، تاہم CPGCL کے گڈو پاور پلانٹس کے لیے بولیوں کی وصولی اور کھولنے کی تاریخ کو 30 مئی 2025 تک توسیع دے دی گئی ہے۔
نیلامی کے لیے پیش کیے گئے پلانٹس کی مجموعی تعداد 29 ہے، جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4,074 میگاواٹ اور ریزرو قیمت 40661 ملین روپے مقرر کی گئی۔ ان پلانٹس میں جامشورو، گڈو، مظفرگڑھ، کوئٹہ اور فیصل آباد کے مختلف بلاکس اور یونٹس شامل ہیں۔آج GHCL اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں JPCL (GENCO-I) اور NPGCL (GENCO-II) کے پلانٹس کے لیے موصول بولیوں کو GENCOS اور NESPAK نے صبح 10:30 بجے اور دوپہر 2:30 بجے کھولا۔ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر اس موقع پر میڈیا کی لائیو کوریج کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں ملک کے نمایاں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔ جامشورو JPCL کے لیے صرف ایک کمپنی M/s Siddiqsons (کراچی) نے بولی جمع کروائی۔ مظفرگڑھ اور فیصل آباد کے پلانٹس کے لیے کسی بھی کمپنی نے بولی جمع نہیں کروائی۔حکومت نے اس عمل کو شفاف، منصفانہ اور مسابقتی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیۓ تاکہ قومی وسائل کا مؤثر استعمال یقینی بنایا جا سکے اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو عملی جامہ پہنایا جا سکے .