وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہےکہ ان کے خاتون اول کا منظور نظر ہونے کی کوئی بات نہیں جب کہ استعفے کی آفر خود وزیراعظم کو کی۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم نے مشکل صورتحال میں مجھ پراعتماد کیا اور میں نے اپنا حق ادا کیا، اگر کسی نے قربانی دینی ہے تو سب سے پہلے میں تیار ہوں، وزیر اعظم سے کہا ہے کہ جب جس طرح آپ کا حکم ہوگا تعمیل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی صورتحال میں نے خود وزیراعظم کو استعفے کی آفر کی، اب میرے استعفے پر فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے، اگر پارٹی پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے تو ہم پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں جتنا کام کیا شاید اتنا میڈیا پر تشہیر نہیں کرسکے، میڈیا پر وہ باتیں نہیں پہنچاسکے جو کام کررہے تھے، وقت بتائے گا کہ ہم نے کتنا ڈلیور کیا ہے، قمست کی باتیں جس کے نصیب میں جو لکھا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے جب کہ اللہ نے جتنی عزت مجھے دی شاید کسی کو ملی ہو، خوش قمست ہوں پہلی بار ایم پی اے بنا اور وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی وزیر اعلیٰ بننے کی خواہش نہیں کی نہ عہدے کی خواہش کی، اگر پارٹی کہے گی بیٹھ جائیں تو کبھی سیاست میں نظر بھی نہیں آؤں گا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خاتون اول کے منظور نظر ہونے کی کوئی بات نہیں ہے، میں عوامی آدمی ہوں، دوردراز علاقوں سے آئے بچے میری کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ مائنس بزدارکی باتیں کرنے والے میرے پاس آتے ہیں ملتے ہیں، جو مائنس بزدار کی بات کرتے تھے وہ میرے ساتھ بیٹھے ہوتے تھے، میرے دستخط سے ان کی گاڑی پرجھنڈا لگا،میں دستخط سے انہیں نکال بھی سکتا تھا۔